|

وقتِ اشاعت :   March 12 – 2024

فلسطین کے نامور فٹبالر محمد برکت اسرائیل کی جانب سے ان کے گھر پر کی جانے والی بمباری میں شہید ہوگئے۔

ماہ صیام میں بھی اسرائیل کی فلسطینیوں پر جارحیت ختم نہ ہوئی، اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر مسلسل حملے کیے جارہے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی فٹبالر محمد برکت غزہ میں جاری جنگ کے دوران خان یونس میں واقع اپنے گھر  پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہوگئے۔

محمد برکت نے فلسطین کی نیشنل ٹیم کی نمائندگی کی اور لوکل کلب کی جانب سے بھی میچز کھیلے ہیں۔

محمد برکت کو خان یونس کا لیجنڈ کہا جاتا تھا، انہوں نے اپنے کیریئر میں 114 گول اسکور کیے اور وہ خان یونس یوتھ کلب کے کپتان بھی تھے۔

مقامی فٹبال کلب کے ایک کھلاڑی خالد ابو ہابیل نے محمد برکت کی موت کو فلسطینی فٹبال کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ میں ان کے خلاف کھیل چکا ہوں، برکت ہوشیار  اور  بہت تیز  تھے۔

ابو ہابیل جو ایک ڈاکٹر بھی ہیں اور الاقصیٰ شہداء اسپتال میں کام کرتے ہیں، انہوں نےکہا کہ غزہ کی فٹبال کمیونٹی نے جاری جنگ کے دوران بہت کچھ کھویا ہے، ہم مزید اور کتنا نقصان اٹھائیں گے؟

انہوں نے مزید کہا ‘میں رنج اور غصے کی کیفیت میں ہوں، محمد برکت ایک لیجنڈ تھے’۔

خیال رہے کہ غزہ سٹی کے شہریوں کے لیے امداد کی فراہمی کو صہیونی فوج نے لگ بھگ منقطع کر دیا ہے اور رفح سے بہت کم ٹرک وہاں امداد لے کر پہنچتے ہیں۔

شمالی غزہ میں شدید غذائی قلت سے اب تک کم از کم 27 بچے شہید ہوچکے ہیں۔

وسطی غزہ کے شہر دیر البلح میں بھی اسرائیلی فوج نے ایک شہری کے گھر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 8 فلسطینی شہید ہوگئے۔

رپورٹس کے مطابق گھر کے ملبے تلے متعدد افراد موجود ہیں جن کو نکالنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔

7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 31 ہزار 45 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 72 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔