|

وقتِ اشاعت :   March 28 – 2024

کوئٹہ:دکی میںطوفانی بارش کے باعث کوئلہ کانوں میں دو مختلف حادثات میں 5مزدور جاں بحق جبکہ 5کوئلہ کان میں پھنس گئے ۔ پولیس حکام کے مطابق جمعرات کو دکی میں معراج کول ایریا میں طوفانی بارش کی وجہ سے کمرے کی چھت گر گئی جس کے ملبے تلے دب کر پانچ مزدور عنایت اللہ ولد موسی جان قوم مہترزئی کاکڑ ساکن مسلم باغ ،ابراہیم ولد سراج الدین قوم عبداللہ زئی ساکن ژوب،ولی محمد ولد عبداللہ جان قوم موسی خیل ساکن موسی خیل،ظفر اللہ ولد میجر قوم موسی خیل ساکن موسی خیل اور صدالددین ولد ناصر قوم موسی خیل ساکن موسی خیل جاں بحق ہوگئے ،

پولیس نے لاش کو تحویل میں لیکر ہسپتال منتقل کردیا جہاں ضروری کاروائی کے بعد لاشیں آبائی علاقوں کی جانب روانہ کردی گئیں ۔دوسری جانب دکی کی کوئلہ کان میں برساتی پانی داخل ہونے سے 10کان کن کان میں پھنس گئے ۔ چیف مائنز انسپکٹر عبدالغنی کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران پانچ کان کنوں کو کان سے باہر نکال لیا گیا جبکہ کان میں پھنسے پانچ کان کنوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن رات گئے تک جاری رہا ۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش ،بلوچستان کو خیبر پختونخواء سے ملانے والی ژوب ڈیرہ اسماعیل خان شاہراہ لینڈ سلائیڈ نگ کے باعث بند، کوئٹہ کی سڑکیں ند ی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں ۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو کوئٹہ سمیت بلوچستان کے علاقوں ژوب، شیرانی، بارکھان، موسیٰ خیل، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، سبی، جھل مگسی، لورالائی، زیارت، کوئٹہ، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ ، قلعہ سیف اللہ، قلات ، نصیر آباداور خضدار میں تیز ہوائوں،آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری کا سلسلہ جاری رہا۔موسلادھار بارش کے باعث کوئٹہ میں بجلی ،گیس، سڑکوں کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گیا شہر کے متعدد علاقوں میں کئی کئی گھنٹے بجلی غائب رہی جبکہ گیس کا پریشر بھی نہ ہونے کے برابر رہا ۔

کوئٹہ میں بارش اور ژالہ باری نے صفائی کے دعوئوں کی قعلی کھول کر رکھ دی شہر کے وسطی علاقے جنا ح روڈ، سرکی روڈ، زرغون روڈ، سریاب روڈ،جیل روڈ،وائٹ روڈ پر بارشوں کا پانی ند ی نالوں کی طرح بہتا رہا جبکہ شہر میں میٹروپولیٹن کارپوریشن سمیت کسی بھی قسم کی ضلعی انتظامیہ کی مشینری متحرک نظر نہیں آئی ۔دکی کے یونین کونسل ناصر آباد کے علاقے سپین مسجد کے مقام پر سیلابی ریلے کی وجہ سے دکی کوہلو اور ناناصاحب زیارت کو ملانے والی اہم شاہراہ پر ٹریفک دن بھر معطل رہی۔جسکی وجہ سے ناصر آباد کے تین یونین کونسلوں کا زمینی رابطہ شہر سے منقطع رہا۔یونین کونسل صدر کے علاقے کلی ملک علی محمد ناصر میں بارش کا سیلابی پانی گھروں میں داخل ہوگئی

جسکی وجہ سے تین مکانات گر گئے۔متاثر ہونے والے مکین رات گئے تک بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے پڑے رہے۔جبکہ شہر سمیت مختلف علاقے اسوقت زیر آب ہیں۔

بارش کا پانی گھروں اور محلوں کے اندر نکاسی آب کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے تاحال موجود ہے بارش کی وجہ سے جہاں ایک طرف سردی میں اضافہ ہوگیا ہے تووہی دوسرے جانب بارش کی وجہ سے معملات زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئے ہیں۔دوسری جانب بلوچستان کو خیبر پختونخواء سے ملانے والی ژوب ڈیرہ اسماعیل خان شاہراہ دانہ سر کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہوگئی نیشنل ہائی وے اتھارٹی حکام کے مطابق سڑک کو کھولنے کے لئے مشینری کو متحرک کردیا گیا ہے تاہم این 50شاہراہ کی مکمل بحالی میں 72گھنٹے لگ سکتے ہیں ،

این ایچ اے حکام نے ژوب کی جانب آنے والی ٹریفک کو روک کر قلعہ سیف اللہ لورالائی شاہراہ کی جانب بھیجنے کی بھی سفارش کردی ۔محکمہ موسمیات کے مطابق آج جمعہ کو کوئٹہ ، ژوب، شیرانی، بارکھان، موسیٰ خیل، کوہلو، سبی، جھل مگسی، لورالائی، زیارت، کوئٹہ، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ اورقلعہ سیف اللہ میں تیز ہوائوںآندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان تاہم جنوبی اضلاع میں آندھی ،جھکڑ چلنے کی توقع ہے۔