|

وقتِ اشاعت :   March 28 – 2024

امریکی محکمۂ خارجہ کی انسانی حقوق کے لیے مقرر کردہ آفیسر اینیل شیلین نے امریکی صدر جو بائیڈن کی اسرائیل کی حمایت میں بنائی گئی پالیسی سے اختلاف  پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

اینیل شیلین نے گزشتہ روز 27 مارچ کو واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے استعفے کا اعلان کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ اسرائیل کو مسلح کرنے کا سلسلہ جاری رکھ کر امریکی قوانین کے خلاف جا رہی ہے۔

اینیل شیلین نے کہا کہ میں ایسی صورتحال میں اپنا کام کرنے کے قابل نہیں تھی اور انسانی حقوق کی وکالت کرنے کی کوشش کرنا اب میرے لیے محض ناممکن ہو گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ثبوت موجود ہونے کے باوجود بھی خاموش ہے۔

اینیل شیلین نے کہا کہ مجھے امید تھی کہ میں اپنے عہدے پر رہ کر امریکی پالیسی پر اثر انداز ہو سکتی ہوں لیکن اب میں اپنا اعتماد کھو چکی ہوں اور مجھے نہیں لگتا کہ میں ایسا کچھ بھی کر سکتی ہوں جس سے اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی ترسیل متاثر ہو سکے۔

اُنہوں نے بتایا کہ میری ایک بیٹی ہے جو ابھی چھوٹی ہے لیکن اگر مستقبل میں کسی دن اسے یہ سب کچھ پتہ چلے گا کہ میں محکمۂ خارجہ میں تھی تو مجھ سے سوال کرے گی اور میں اس وقت اپنی بیٹی کے سامنے شرمندہ نہیں ہونا چاہتی۔