|

وقتِ اشاعت :   March 29 – 2024

کراچی:بگٹی سرکار بھی اپنےپیشروں کی روش پربرقرار،، معروف بلوچ گلوکار استادنورمحمدنورل کاعلاج نہ کراسی، اہل خانہ اور دوستوں نے اپنی مدد آپ کے تحت استاد نورل کوکراچی منتقل کردیا،، گزشتہ روز بلوچستان حکومت نے استاد نور محمد نورل کے علاج کے اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا تھا،اس سلسلے میں گزشتہ روز وزیراعلیٰ کے پرسنل سیکرٹری اور ڈی سی حب نے اہلخانہ سے رابطہ بھی کیا تھا۔

۔جبکہ ڈی سی حب کی جانب سے سول اسپتال حب سے علاج کرانے پربضد رہے،،تاہم حب اسپتال میں سہولیات نہ ہونے پراستادنورمحمدنورل کے اہلخانہ نےمایوسی کااظہارکیا اور استادنورل کوکراچی منتقل کردیاگیاہے،، استادنورل کوپہلے توکھارادرجنرل اسپتال منتقل کیاگیاتاہم بعدازاں اہلخانہ اور دوستوں وفا بلوچ، اسحاق خاموش،گلزارگچکی عبداللہ بلوچ نے اپنی مدد آپ کے تحت آغاخان اسپتال منتقل کیاگیاجہاں ان کے ضرورت میڈیکل ٹیسٹ کئے گئے ۔ ماضی میں متعدد بیرون ملک سفر کرنے کی وجہ سے انہیں ہیلتھ کارڈ کیلیے نااہل قرار دیا گیا،استادنورل کے صاحبزادے جمیل نورل نےبلوچستان حکومت کے رویہ پرمایوسی کااظہارکیا اورکہاکہ،، والدکے علاج معالجے کےلیےبلوچستان حکومت کےرویے سے مایوسی ہوئی۔

۔ دوسری جانب سندھ کےوزیرثقافت وسیاحت ذوالفقار علی شاہ نے استاد نورمحمدنورل کے بیٹے سےرابطہ کیا اور نورمحمدنورل کی خیریت دریافت کی،، اور یقین دلایا کہ سندھ حکومت بلوچی زبان کے عظیم گلوکار استادنورمحمدنورل کے علاج معالجے کے لیے کوئی کسرنہیں چھوڑے گی