تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے الزام عائد کیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا عدلیہ کیخلاف میدان میں نکلے ہیں۔
رؤف حسن نے کہا کہ سکندر سلطان راجا نے 2022 میں سپریم کورٹ میں بیان دیا کہ 6 ماہ سے پہلےانتخابات نہیں کروا سکتے، قومی انتخابات کو بھی 90 روز کی دستوری مدت کے بعد 3 ماہ تک لٹکائے رکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو انتخابی عمل سے باہر کرنےکیلئے بلّےکا انتخابی نشان چھینا گیا، تحریک انصاف ریٹائرڈ ججز کی ٹربیونلز میں تقرریوں کو قبول نہیں کرے گی۔
دوسری جانب ترجمان الیکشن کمیشن نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے واضح کیا ہے کہ عدلیہ سے آر اوز لینے کے لیے چیف جسٹس سے ملاقات کی تھی۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق وہ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے بھی ملے تھے، مثبت پیش رفت نہ ہونے پر انتخابات میں صوبائی انتظامیہ کے افسران لینے پڑے، اس سے ہٹ کر چیف الیکشن کمشنر سے منسوب تمام بیانات جھوٹے اور گمراہ کن ہیں۔