|

وقتِ اشاعت :   August 4 – 2019


پاک بھارت تعلقات جب سے عالمی سطح پر ایک بار پھر اجاگر ہوئے ہےں تو بھارت نے بجائے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے جارحیت کا راستہ اپنایا ہے ۔ پاکستان نے اپنی تمام ترکوششوں کو جاری رکھا ہےَ
 
کہ معاملات بات چیت کے ذرےعے حل ہوسکےں جبکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے حالیہ دورہ امریکہ کے موقع امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں ۔
 
اس سے قبل بھی دیگر عالمی قوتوں نے اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے تاکہ جنگی ماحول کا خاتمہ ہوسکے مگر بھارت اپنے جنگی جنون سے باہر ہی نہیں نکل رہا جس طرح بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے کلسٹر ٹوائے بم کے استعمال کا انکشاف ہوا ہےَ


جس کے نتیجے میں چار سالہ بچہ سمیت دو افراد شہید اور 11 زخمی ہوگئے یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جس کی ہر سطح پر مذمت کی جارہی ہے جو بھارتی انتہاء پسندی کو مزید سامنے لارہی ہے کہ وہ اس خطے میں کسی صورت امن نہیں چاہتا ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت نے وادی نیلم میں کلسٹر ٹوائے بم سے آبادی کو ہدف بنایا ۔ بھارتی فوج ایل او سی پر کلسٹر ایمونیشن کے ذریعے شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہے ۔


اور ایسا کرنا جنیوا کنونشن اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارتی فوج نے 30 اور 31 جولائی کی رات نیلم ویلی پر کلسٹر ایمونیشن کا استعمال کیا ۔ بچوں اور خواتین سمیت معصوم شہریوں پر آرٹلری کے ذریعے کلسٹر ایمونیشن پھینکا گیا ۔ کلسٹر ایمونیشن کا استعمال بھارتی جنگی جنون کا غماز ہے اور اس کا استعمال ممنوع ہے ۔
 
عالمی برادری بھارتی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ رواں سال بھارت نے اب تک 1824 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجے میں 16 افراد شہید 105 زخمی ہوئے ہیں ۔ آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے کلسٹر بموں کے استعمال نے اس کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے ۔

دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی طرف سے کہا گیاہے کہ بھارتی فوج نے انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود حسین قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات بھارت کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ مسئلہ کشمیرکو حل کرانے میں کردار ادا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کوبھارت کی جانب سے سیزفائرمعاہدے کی خلاف ورزی سے متعلق خط بھی لکھا ہے ۔

بھارت نے معصوم شہریوں پرکلسٹر ایمونیشن کا استعمال شروع کردیاہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی صدر بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں مگربھارت اب بھی مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا پاکستان کی مقبولیت اور امن کی خواہش دیکھ رہی ہے ۔ پاکستان نے خطے کی صورتحال اور مسئلہ کشمیر کے مسئلے پر انتہائی بردباری کے ساتھ اب تک کام لیا ہے ۔







کرتاپور راہداری پر پاکستان نے فراخدلی کا مظاہرہ کیا جسے نہ صرف عالمی سطح بلکہ بھارت کے اندر بھی پذیرائی ملی اور پاکستان کی جانب سے واضح امن کا پیغام دیا گیا ۔ پاکستان نے بارہا بھارت کے ساتھ تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے مذاکرات پر زور دیا ہے مگر بھارت مذاکرات کی بجائے جنگی راستہ اپنارہا ہے مگر جس طرح پاکستان نے اپنی حدود کے خلاف ورزی پر بھارت کو منہ توڑ جواب دیا اور بھارت پر واضح کیا کہ وہ کسی غلط فہمی مےں نہ رہے ۔



پاکستان اپنی دفاع بھرپور طریقے سے کرسکتا ہے ۔ بہرحال بھارت جنگی جنون سے نکل کر آگے کی طرف دیکھے وگرنہ پورا خطہ متاثر ہوگا اور یہ کسی کے مفاد میں نہیں ، خاص کر بھارت کو اس کی بڑی قیمت چکانی پڑے گی لہٰذا معاملات کوبات چیت کے ذرےعے حل کےا جائے، اسی مےں ہم سب کی بھلا ہے ۔