|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2019

نوکنڈی: کمانڈرسدرن کمانڈلیفٹیننٹ جنرل محمدوسیم اشرف کا نوکنڈی کا پہلادورہ تفصیلات کے مطابق کمانڈرسدرن کمانڈ لیفٹنینٹ جنرل محمدوسیم کے نوکنڈی آمدپر تفتان رائفلزنوکنڈی ہیڈکوارٹرکے ہال میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں سیندک، تفتان، ماشکیل نوکنڈی اور دیگر علاقوں سے آئے ہوئے قبائلی معتبرین نے شرکت کی۔

اس موقع پہ ائی جی ایف سی بلوچستان،کمانڈنٹ تفتان رائفلز،قبائلی معتبرین خان آصف خان سنجرانی،وزیراعلی بلوچستان کے معاون خاص میراعجاز خان سنجرانی، ملک محمداعظم محمدزئی، سردارشوکت علی اہجباڑی، میر رحمان خان بلوچ حاجی امان اللہ کبدانی،حاجی امان اللہ مینگل، حاجی امین اللہ مینگل، میر غلام جیلانی ساسولی،حاجی عبدالغنی حسنزئی،حاجی عیسی خان شیرزئی، حاجی شوکت عیسی زئی اور دیگر موجود تھے۔

کمانڈرسدرن کمانڈلیفٹنینٹ جنرل محمدوسیم اشرف نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کیقبائل کیساتھ اور ایف سی میں میراتعلق کافی پراناہے بلوچستان کی تعمیروترقی میں اپنے تمام وسائل بروے کار لائینگے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی ترقی کاانحصاربلوچستان کی ترقی پر وابستہ ہیبلوچستان اور کے پے کے کے لوگوں نے امن کی بحالی کے لیے بڑی قربانیاں دی انہوں نے کہادشمن قوتوں نے پوری دنیامیں مسلمانوں کودبانے کی کوشش کی مگر پاکستان وہ واحد ملک ہے جنہوں نے ان کامقابلہ کیا ملک پاکستان 27رمضان میں معرض وجود میں آئی ہے جو جو ملک رمضان شریف کے مہینے میں قائم ہوا ہے اسے دشمن کیاشکست دے سکے گا بلکہ وہ خود نیست ونابود ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ ریکودک سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کی معشیت بنے گا اور بلوچستان معدنیات کے دولت سے مالامال ہے یہی وجہ ہے کہ بعض ممالک پاکستان کے خلاف سازیشیں کررہے ہیں تاکہ پاکستان ترقی نہ کرسکیں لیکن پاک افواج اور پاکستانی عوام مل کر کر دشمنوں کی سازشوں کو انشاء اللہ ناکام بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کوایف سی اور آرمی میں روزگار کے مواقع فراہم کیں اور مذیدکریں گے تاکہ بلوچستان کے لوگ بھی ملک کیدفاع کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروے کار لاسکیں۔

تقریب سے وزیراعلی بلوچستان کے مشیر میراعجاز خان سنجرانی نے بلوچستان کی ترقی میں اہم رول ادا کرنے پر پاک فوج اور ایف سی کی کاوشوں کی تعریف کی انہوں نے کشمیر ی مسلمانوں پہ بھارتی ظلم و جارحیت کا پاک افواج کیساتھ ملکر منہ توڑ جواب دینے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،خان محمدآصف سنجرانی،ملک اشرف حسنزئی نے بھی خطاب کیا۔