|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2019

چمن:  مولانا محمد حنیف کے فاتحہ خوانی کے موقع پر تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق سنیٹر حاجی لشکری رئیسانی، سابق سنیٹر حافظ حمداللہ، ایم پی اے مولانا نوراللہ،صوباء مشیر حاجی مٹھاخان کاکڑ، وزیر اعلی کے مشیر کیپٹن عبدالخالق اچگزء، تبلیغی جماعت بلوچستان کے امیر ڈاکٹر روح اللہ،جییوآء نظریاتی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالقادرلونی،سابق صوبائی وزیر حاجی نصیر احمد باچاخان، حاجی عبدالشکور خان غبیزء، حاجی عبدالکریم خان غبیزء،حاجی حبیب اللہ کاکوزء، سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد خان اچگزء،اھلسنت والجماعت بلوچستان کے امیر مولانا محمد رمضان مینگل، جے یوآء کے رکن مرکزی شورای مولانا محمد جمیل دوتانی، حاجی عبدالصادق خان نورزء، نے کہاہے کہ شھید اسلام مولانا محمد حنیف صاحب رحمہ اللہ تعالی امت مسلمہ کا سرمایہ تھا حسب توقع مولانا محمد حنیف صاحب کی شہادت پر ہم اکیلے رو رہے ہیں۔

کہاں ہیں انسانی حقوق کی تنظیمیں جو یہ کہتے نہیں تھکتے تھے کہ مذھبی طبقہ دل جلے نہیں،بے رحم ہیں خون کے پیاسے ہیں ان تمام الزامات کے باوجود ہم آپ کے ساتھ ہر غم،درد،دکھ میں کھڑے ہیں، آپ کے مقتول،تمھارے مضروب پر ہم روتے ہیں آج جب میرے خون بہہ رہا ہے،آج جب مجھے دکھ پہنچا تو آپ کہاں غائب ہے کیا میری آہ و بکاہ تمھارے کانوں تک نہیں پہنچ رہی ہے یا مجھے انسان سمجھنا ہی چھوڑدیاتمھارے قاتل پکڑے جاتے ہیں انکے سہولت کار تک مل جاتے ہیں۔

فوجی عدالتوں سے سزائیں بھی دلوائی جاتی ہے میرے قاتل آخر کس مٹی کا بنا ہے کہ پکڑنے میں نہیں آرہا ہے وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے قاتل کا نام ببانگ دہل لے،انھوں نے کہا کہ شھید اسلام مولانا محمد حنیف صاحب پر حملہ اسلام پر حملہ ہیں،کارکنان جمعیۃ شھید اسلام مولانا محمد حنیف صاحب کے دردناک شھادت پر فخر کرتے ہیں، انکے شہادت سے پیداشدہ خلاء مدتوں تک پر نہیں ھوگا۔

وہ جمعیت علماء اسلام کے قیمتی اثاثہ اور عالم اسلام کے مظلوم مسلمانوں کے امیدوں کامرکز تھا،ان کے شہادت جمعیت علماء اسلام کے لئے بالخصوص عالم اسلام کے لئے بالعموم بڑا سانحہ ہیں مولانا محمد حنیف اگر جسدکے لحاظ سے ھم میں نہیں لیکن انکی فکر اور مشن زندہ ہیں، شھیداسلام کے جانشین مولانا مفتی محمد قاسم کو اطمینان دیتے ہیں کہ ھم اس غم میں آپ اور اھل چمن کے ساتھ پوراشریک ہیں۔