کوئٹہ: محکمہ معدنیات بلوچستان کے افسران و ملازمین کی جانب سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف، نیب بلوچستان نے محکمہ معدنیات کے ملازمین، کوئلہ کمپنی کے مالک سمیت 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔
محکمہ معدنیات کے بڑے سکینڈل کے دیگر مہروں کے خلاف بھی گھیر تنگ، مزید گرفتاریاں متوقع۔ قومی احتساب بیورو بلوچستان نے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نا قابلِ تلافی نقصان پہنچانے کے الزام میں محکمہ معدنیات بلوچستان کے سپرنٹنڈنٹ امتیاز حسین جمالی، ایف بی آر کے ایل ڈی سی زین جبران، کوئلہ کمپنی کے مالک عاصم اکبر خان اور بشیر محمد کو کوئٹہ کے مختلف علاقوں سے گرفتار کر لیا۔
گرفتار افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے ملی بھگت سے کرپشن کرتے ہوئے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا، جلد مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔نیب بلوچستا ن نے سورس رپورٹ کی بنیاد پر مسلم کول کمپنی کے خلاف تحقیقات شروع کیں تو سرکاری اعداد و شمار کے تفصیلی جائزے کے بعد انکشاف ہو اکہ مسلم کول کمپنی کے مالک عاصم اکبر خان نے محکمہ معدنیات بلوچستان سے لیز حاصل کئے بغیر غیر قانونی طور پربلوچستان کے مختلف علاقوں سے سال 2017-2018کے دوران کروڑوں روپے کا کوئلہ نکال کر بیچا۔
مزید براں محکمہ معدنیات کرپشن کیس کے اہم کردار ایف بی آر کے ایل ڈی سی زین جبران نے مسلم کول کمپنی سمیت مختلف کوئلہ کمپنیوں سے غیر قانونی معاہدے کئے۔محکمہ معدنیات کے کروڑوں روپے مالیت کے کرپشن اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد نیب بلوچستان نے قومی خزانے کو لوٹنے والے دیگر مہروں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کر دیا ہے، اس سلسلے میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔