|

وقتِ اشاعت :   November 26 – 2019

ڈیرہ مراد جمالی : سندھ پنجاب سے ہوتی ہوئی لاکھوں کی تعداد میں ٹڈیاں بلوچستان میں داخل ہوگئیں نصیرآباد سبی تحصیل لہڑی میں تباہی مچا دی لاکھوں پر کاشت گندم سرسوں ٹماٹر وں سمیت سبزیوں کی فصلات پر حملہ کردیا کروڑوں روپے کی فصلات تباہ صوبائی حکومت محکمہ زراعت کی خاموشی کسانوں زمینداروں دھواں آگ جلا کر ٹڈیاں کو بھاگنے کیلئے بھاگ دوڑ شروع کردی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ پنجاب سے ہوتی ہوئی لاکھوں کی تعداد میں ٹڈیاں بلوچستان میں داخل ہوگئیں نصیرآباد کے علاقے ربیع کینال منجھوشوری باباکوٹ ضلع سبی کی تحصیل لہڑی کے گوٹھ تنیہ گوٹھ کٹبار لہڑی کنری سمیت سینکڑوں دیہادتوں میں تاہی مچا دی ہے لاکھوں پر کاشت گندم سرسوں ٹماٹر وں سمیت سبزیوں کی فصلات کو بری طرح سے کھا رہی ہے جس سے کروڑوں روپے کی فصلات تباہ ہوتے ہوئے دیکھ کر کسان زمیندار پریشان ہو چکے ہیں نصیرآباد زمیندار ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک ہفتہ قبل صوبائی وزیر زراعت کو آگاہ کردیا تھا جنہوں نے فوری اسپرے کرنے یقین دہانی کرائی تھی لیکن صوبائی وزیر زراعت کے دعوے ہی دعوے رہے۔

صوبائی حکومت محکمہ زراعت کی خاموشی کے پیش نظر کسانوں زمینداروں نے کھتیوں کے قریب دھواں آگ جلا کر ٹڈیوں کو بھاگنے کیلئے بھاگ دوڑ شروع کردی ہے نصیرآباد زمیندار ایسوسی ایشن کے صدر دین محمد گرانی کہاکہ صوبائی حکومت کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے کسان زمیندار پریشان پریشان ہیں لاکھوں پر کاشت گندم سرسوں ٹماٹر وں سمیت سبزیوں کی فصلات کو بری طرح سے کھا رہی ہے جس سے کروڑوں روپے کی فصلات تباہ ہوتے ہوئے دیکھ کر کسان زمیندار پریشان ہو چکے ہیں۔

پہلے ہی ملک میں ٹماٹر اور سبزیوں کی قلت ہے اگر ٹڈیوں کے حملے ایسے رہے تو بلوچستان سمیت ملک میں ٹماٹر اور سبزیوں کی قلت پیدا ہو جائے گی جس کی زمہ داری صوبائی وزیر زراعت سیکریڑی زراعت اور نصیرآباد جعفر آباد سبی کے زراعت کے آفیسروں پر عائد ہو گی صوبائی حکومت نے ٹڈیوں کے سدباب کیلئے کارروائی نہ کی تو کسان زمیندار احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔