کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ،مرکزی سیکرٹری جنرل جان بلیدی نے کہا ہے کہ ملک میں جاری انتشار میں اضافہ ہوتا جارہاہے پارلیمنٹ کو بے توقیراورادارے مفلوج بنادیئے گئے ہیں سیاسی جماعتوں میں مداخلت نے جمہوری و سیاسی عمل کو بری طرح متاثر کر کے رکھ دیا ہے۔
احتساب کے نام پرسیاسی رہنماوں وسیاسی مخالفین کو نشانہ بنایاجارہا ہے نیب کے کالے قوانین میں ترمیم اس بات کی دلیل ہے کہ یہ ادارہ معاشی سیاسی ترقی میں سب سے بڑی رکاوت ہے ابھی تک یہ صر ف سیاسی مفادات کے حصول کیلئے استعمال میں رہا ہے حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے احتساب کا واویلا کر رہی ہے اصل معاشی و سیاسی مسائل بے روزگاری اور مہنگائی سے لوگوں کی توجہ ہٹائی جارہی ہے عوام کومعاشی طورپر مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچ قومی فکری شعورتحریک کے 100سال کے موقع پربدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ سیمینار سے خطابکرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر خیر جان بلوچ، چیئرمین زبیر بلوچ،راحت ملک،یاسمین لہڑی، میررحمت صالح بلوچ،عطا محمد بنگلزئی،نیاز بلوچ، علی احمد لانگو،عبدالباقی بلوچ نے قومی تحریک کے اکابرین کی شعوری و فکری جدوجہد کے حوالے سے مقالے پیش کئے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض وحدت بلوچستان کے جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ نے سرانجام دیئے۔
ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہا کہ1920ء سے 2020ء تک قومی فکری شعوری تحریک کے صد سال کی تقریبات پورے سال منعقد کرنے کا مقصدقومی تحریک کے اکابرین کی طویل سیاسی سماجی جدوجہد کو مشعل راہ بنانا ہے تقریبات کو مختلف ادوار پہلے 1920تک پھر 70تک اورپھر 90تک اور آخر میں 90سے 2020ء تک تقسیم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1907ء کا سال بلوچستان کی تاریخ میں نمایاں حیثیترکھتا ہے اسی سال میں میر عبدالعزیز کرد،خان صمد خان اور محمد حسین عنقا جیسے اکابرین پیدا ہوئے مستونگ قومی تحریک سرخیل علاقہ رہا ہے جس میں نمایاں قومی قیادت کا تعلق تھا انہوں نے کہا کہ برطانوی سامراج اوراستعمار کے خلاف جدوجہد کے ساتھ طبقاتی نا انصافی،معاشی نا برابری اور استحصال کے خلاف طویل جدوجہد کیقومی تحریک میں بلوچستان کے تمام طبقات نے اولین کردارادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ میر بزنجو،محمد حسین عنقا، خان صمدخان نے طویل ترین جیلیں کاٹیں اور مشقت کی صعبوتیں برداشت کیں ہمیں ان اکابرینکی جدوجہد کو اپنے پر طاری کرنا ہے۔نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان بلیدی نے کہا کہ صد سال کی تقریب کو سیاسی ادبی اور علمی ادوار میں ترتیب دیا گیا پوری تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا دو کنونشن منعقد ہونگے جو سیاسی اور ادبی حوالے سے ہونگے اکابرین کی سیاسی ادبی ثقافتی علمی خدمات کو اجاگرکیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج سے دس سال قبل بھی سیاسی اور علمی شعور کی انتہاء تھی سیاسی نظریات کے پرچار کے لئے پارٹی کا ترجمان باقاعدگی سے نکالا جاتا ہے استعمار کی جانب سے جرائد پر پابندی لگانے کے بعد دوسرا جریدہ نکالا جاتا ہے پارٹی اخبارات کے علاوہ لاپور سمیت دیگر علاقوں سے بھی اخبارات نکالے جاتے اورانکے ساتھ تعاون کیاجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی قومی تحریک کا تسلسل ہے اور قومی اکابرین کی شعوری جدوجہد کی فکری سیاسی وارث ہے اورسیاسی وارثت پر فخر کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کے کارکن اپنی علمی صلاحیتوں کو بروئے کارلائیں اور قومی اکابرین اور تحریک پر مشتمل کتابوں کا مطالعہ کریں