|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2020

ڈیرہ مراد جمالی: نصیرآباد کی 80فیصددیہی آباد ی کرونا وائرس سے لاعلم شادی کی تقریبات ہوٹل سرعام کھلے ہوئے ہیں جبکہ دیہی آباد ی کے رہائشیوں نے کرونا وائرس سے بچنے کیلئے ماسک صابن سے ہاتھ دھونے کے بجائے اپنے بچوں عورتوں اور جانوروں کو قر آن پاک کے نیچے سے گزارنا اور مرشدوں درگاہوں میں دعائیں کرانا شروع کردیا ہے۔

کیونکہ اس سے قبل آنے والی بڑی بڑی بیماریوں میں ہمارے باپ دادروں نے بھی قرآن پاک کے نیچے انسانوں اور جانوروں کو گزار تھا تفصیلات کے مطابق نصیرآباد کی چاروں تحصیلوں تمبو چھتر باباکوٹ اور تحصیل لانڈھی کی 80فیصددیہی آباد ی کرونا وائرس سے لاعلم ہونے کی وجہ سے روز مرہ کی زندگی گزارنے میں مگن ہیں ان علاقوں میں کرونا وائرس سے لاعلمی کی وجہ بجلی کی عدم فراہمی تعلیم کی کمی کمیونیکیشن سسٹم نہ ہونے کی وجہ ہے۔

جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر شادی کی تقریبات ہونے کے ساتھ ساتھ ہوٹل سرعام کھلے ہوئے ہیں گندم سرسوں کی کٹائی کا سلسلہ شروع ہے جبکہ دیہی آباد ی کے رہائشیوں نے کرونا وائرس سے بچنے کیلئے ماسک صابن سے ہاتھ دھونے کے بجائے قدیمی طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے اپنے بچوں عورتوں اور جانوروں کو قر آن پاک کے نیچے سے گزارکر اللہ تعالی کے حبیب خیراتیں کرنی شروع کردی ہیں۔

مقامی آبادی کے بزرگوں کا کہناہے اس سے قبل طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے آنے والی بڑی بڑی بیماریوں میں ہمارے باپ دادروں نے بھی قرآن پاک کے نیچے انسانوں اور جانوروں کو گزار تھا اور اپنے مرشدوں درگاہوں میں بڑے پیمانے پر دعاؤں کا بھی اہتمام کیا گیا تھاجبکہ گنجان آباد میں کسی قسم کا کوئی آئسولیشن وارڈز تک قائم نہیں کیئے گئے ہیں۔