واشنگٹن: چین سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے جس کے بعد پوری دنیا میں اس کا خوف پایا جا رہا ہے۔ ابھی تک دنیا بھر میں ا س سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 لاکھ 97 ہزار ہو گئی ہے جبکہ 27 ہزار سے زیادہ افراد اس کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ دنیا بھر کے ماہرین کی جانب سے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن اس میں ابھی تک کسی قسم کی کوئی کامیابی سامنے نہیں آئی۔
اسی دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ، کوروناکی ویکسین تیارکرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں،چین کے صدرکیساتھ ویکسین کی تیاری پربات ہوئی ہے۔ تاہم صدر ٹرمپ اس سے قبل کئی بار کوروناوائرس کو چین وائرس کہہ چکے ہیں جس سے دونوں ممالک میں تناو بڑھا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری پہلی ترجیح امریکیوں کی مدد کرنا ہے، اس سلسلے میں جاپان، اٹلی، اسپین سمیت دیگر ممالک سے بھی مدد مانگ رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وینٹی لیٹر بنانے والی کمپنیاں بھی متحرک ہیں او ر ہم چاہتے ہیں کہ جتنا جلدی ممکن ہو سکے امریکہ میں لوگوں کی نقل و حرکت کو دوبارہ شروع کر دیا جائے کیونکہ ا س پر پابندی سے نئے مسائل سامنے آ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ میں کوروناوائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اب متاثرہ افراد کی تعداد1لاکھ 4ہزارسے تجاوز کرگئی۔ہلاکتوں کی تعداد1701سے زائد ہے جبکہ 25سوسے زائد مریض صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔
میئرواشنگٹن ڈی سی کی معاون کورونا وائرس کا شکار ہوکرچل بسیں۔کورونا وائرس نے جہاں امریکہ تک کو ہلاکر رکھ دیا ہے، وہاں ہی دنیا بھر میں ا س کی تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے ویکسین کے دعوی نے دیگر ممالک کی نظریں امریکہ کی طرف مرکوز کر لیں ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ جلد ویکسین تیار کر لی جائے گی اور لوگ اس کا علاج کر سکیں گے۔