|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2020

ماشکیل: جمعیت علما اسلام کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی میر حاجی زابد علی ریکی نے ماشکیل پریس کلب میں ایک پر ہجوم ہنگامی پریس کانفرنس میں طویل لاک ڈاؤن، بارڈر کی بندش اور ماشکیل کو ملک کے دیگر علاقوں سے ملانے والے راستوں میں سیلابی ریلوں کی آمد اور زمینی رابطوں کے منقطع ہونے پر عوام کے بڑھتے ہوئے مشکلات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے مشکل کی گھڑی میں ماشکیل کے عوام کو بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔

ایران سرحد پر واقع ہونے کیوجہ سے ماشکیل میں ایک طرف کرونا وائرس کے پھیلنے کے خدشات بڑھ رہے ہیں تو دوسری طرف علاقے میں کرونا وائرس کے تدارک کے لیے ہنوز کسی قسم کا کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں مقامی ہسپتال میں ادویات اور دیگر بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی کیوجہ سے ڈاکٹرز ڈیوٹیاں دینے پر آمادہ نہیں ہیں عوام کے پرزور مطالبے کے باوجود تاحال اسکریننگ ہو رہی ہے اور نہ ہی قرنطینہ سینٹر قائم کی گئی ہے جسکی وجہ سے عوام کے خوف و ہراس میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگر لاک ڈاون نے مزید طول پکڑا تو ماشکیل کے عوام کے مشکلات ناقابل برداشت ہوں گے کیونکہ ایرانی بارڈر کی بندش اور ماشکیل کو ملک کے دیگر علاقوں سے ملانے والے زمینی راستوں میں ایرانی سیلابی ریلوں کے آمد سے ٹریفک کی آمدورفت کئی دنوں سے بند ہوگئی ہے جسکی وجہ سے علاقے میں راشن اوردیگر بنیادی ضروریات کی سخت قلت پیدا ہوگئی ہے لاک ڈاون اور راستوں کی بندش سے سینکڑوں خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ صوبائی حکومت مسلسل انتقامی کاروائیوں کے ذریعے اپوزیشن حلقوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہی ہے خدشہ ہے کہ ترقیاتی فنڈز کی طرح امدادی پیکج میں بھی مبینہ طور پر واشک کے عوام کو نظر انداز کیا جائے گا ایم پی اے واشک میر حاجی زابد علی ریکی نے ملکی عسکری قیادت چیف سیکرٹری اور دیگر متعلقہ اداروں سے ماشکیل میں بذریعہ ہیلی کاپٹر راشن کی فوری فراہمی، اسکریننگ اور قریطینہ سینٹر کے قیام اور امدادی پیکج میں ترجیح دینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ان کی ذاتی کوششوں سے کمشنر رخشان ڈویژن نے ماشکیل تک راشن لیجانے کی باقاعدگی اجازت دے دی ہے جس کی نوٹیفیکشن بھی جاری کر دی گئی ہے جس سے عوامی مشکلات کے ازالے میں مدد ملے گا۔ اس موقع پر جمعیت کے کارکنوں اور قبائلی عمائدین کی بڑی تعداد ان کے ہمراہ تھے۔