کوئٹہ: کوویڈ 19 وبا کی وجہ سے چار ماہ کی معطلی کے بعد کوئٹہ کے مخصوص دس UCs میں 20 جولائی سے پولیو مہم دوبارہ شروع ہوگی۔ سب سے پہلے کوئٹہ کے نکاسی آب کی UCs پر توجہ مرکوز کی گئی ہے کیونکہ پولیو وائرس کے نمونے جمع کرنے کی جگہیں ان علاقوں میں موجود ہیں۔-19 COVIDایمرجنسی کی وجہ سے طویل وقفہ ہونے سے، تمام سائٹس سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کے مثبت ہونے کی نشاندہی ہوئی ہے جو 5 سال سے کم عمر بچوں کے لئے خطرے کا باعث ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹرکے کوآرڈینیٹرراشدرزاق نے بتایا کہ مہم کے دوران 1لاکھ 10ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ پولیو مہم میں 541 ٹیمیں حصہ لیں گی، جن میں 395 موبائل ٹیمیں اور 34 فکسڈ ٹیمیں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت بلوچستان اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے تجویز کردہ تمام ہدایات اور ایس او پیز پر عمل پیرا ہونے کو یقینی بنارہے ہیں۔ پولیو ٹیم کو سینیٹائزر اور ماسک سمیت ضروری اشیا مہیا کی گئیں ہیں جبکہ 500 سے زائد پولیو ورکرز کو بھی تربیت دی گئی ہے کہ وہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو کیسے روکیں۔ فیلڈ میں جانے سے پہلے ہر ایک فرنٹ لائن کارکن کے لئے درجہ حرارت کی جانچ کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن، او پی ڈی کی بندش اور سفری مشکلات کی وجہ سے حفاظتی ٹیکوں کی سرگرمیوں کی معطلی صحت کی ضروریات کو متاثر کررہی ہے۔ کوآرڈینیٹر راشد رزاق نے کہا کہ والدین کے لئے یہ موقع ہے کہ وہ ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں اور ان کا خیرمقدم کریں جو کورونا ایمرجنسی کے باوجود پولیو کے قطرے اپنے دروازے پر لا رہے ہیں۔ اپنے بچوں کی صحت مند زندگی کو داؤ پر نہ لگائیں، انہیں نہ صرف پولیو بلکہ بچپن کے دیگر مہلک امراض سے بچنے کیلئے بھی ویکسین پلائیں۔
پاکستان اپنے ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ ساتھ پولیو سے متاثرہ دو ممالک میں سے ایک ہے۔ پاکستان کو اس وقت پولیو کے خاتمے کے سلسلے میں ایک مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔ رواں سال میں اب تک پولیو کے 59 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن میں خیبر پختونخوا سے 21، سندھ سے 20، بلوچستان سے 14 اور پنجاب میں 3 شامل ہیں۔
راشد رزاق نے زور دیا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے تمام مکاتب فکر کا تعاون ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر اس کے بغیر بیماری کو شکست نہیں دی جاسکتی۔ ہم پولیو سے پاک معاشرے کی طرف بڑھنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔
پولیو ویکسینیشن آپ کی دہلیز پر – والدین کے لئے موقع ہے کہ وہ بچوں کو معذوری سے بچائیں
وقتِ اشاعت : July 19 – 2020