خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء رکن بلوچستان اسمبلی میر محمد اکبر مینگل نے کہاہے کہ صوبائی حکومت ہمارے حلقوں کو یکسر نظر انداز کررہی ہے اور صوبائی بجٹ کو منصفانہ انداز میں حلقوں پر تقسیم کرنے کی بجائے منظورِ نظر افراد کو کو نواز کرخوشنودی حاصل کرنے کے لئے تعجب خیز مثال قائم کررہی ہے نام جمہوریت کا ہے لیکن ان سے جمہوریت کی خوشبوتک بھی نہیں آتی ہے۔
بلوچستان کے مسائل حقوق دینے سے حل ہونگے نہ کہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر بجٹ اسکیمات سے حل ہوسکتے ہیں میراحلقہ وسیع و عریض ہے محدود وسائل سے لوگوں کی حالت نہیں بدلی جاسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل وڈھ کے مقامی مدرسے میں جے یوآئی تحصیل وڈھ کے امیر مولانا عبدالکبیر مینگل،نائب امیر مولانا میر محمد مینگل سے ملاقات اور مشاورتی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر مولانا تاج محمد مینگل، مولانا بشیراحمد مولانا فیض اللہ، قاری محمد اسماعیل، حافظ عبدالواحد بی این پی کے رہنماء ٹکری بشیراحمد رئیسانی سمیت دیگر موجود تھے۔ جہاں جے یوآئی وڈھ کے نائب امیر مولانا میر محمد مینگل نے تحصیل وڈھ میں اپنی جماعت اور کارکنوں کی خواہشات کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا۔ بی این پی کے رکن صوبائی اسمبلی میر محمد اکبر مینگل نے کہاکہ اتحادی جماعت کا احترام ہمارے دلوں میں موجود ہے۔
اور جووسائل مہیاہونگے ان کی مشاورت سے ہی خرچ کیئے جائیں گے، تحصیل وڈھ کا حلقہ وسیع و عریض ہے محدود رقم ملنے کی وجہ سے تمام علاقوں کا احاطہ کرنا کافی مشکل ہے تاہم اس کے باوجود جتنی بھی رقم ملی ہے وہ برابری کی بنیاد پر خر چ کیئے جارہے ہیں۔
ہماری کوشش ہے کہ پورے علاقے میں منصفانہ انداز میں عوام مسائل حل کیئے جائیں پینے کے صاف پانی کی فراہمی، سڑکوں کی تعمیر، تعلیمی اداروں اور صحت کے مراکز کا قیام اوّلین ترجیحات میں شامل ہیں جن پر کام کررہے ہیں اور انشاء اللہ مستقبل میں بھی ہماری کوشش ہوگی کہ مشاو رت سے ہی مسائل حل کریں اور اجتماعی کاموں کو زیادہ سے زیادہ اہمیت دیں۔