ملتان: بلوچ سٹوڈنٹس کونسل ملتان کی جانب سے مختص نشستوں پر فیس وصولی کے خلاف ملتان میں احتجاجی کیمپ کے تین دن مکمل ہوئے کیمپ میں موجود طلبا کا کہناتھا کہ اب تک حکومت یا جامعہ بہاؤالدین زکریا کی طرف سے ہماری کوئی شنوائی نہیں کی گئی البتہ کیمپ ختم کرنے کیلئے دھمکیاں دی جارہی ہیں وہاں موجود طلبا کا کہنا تھا کہ جب تک پرانی پالیسی بحال نہیں کی جاتی تب تک احتجاجی کیمپ جاری رہے گا۔
ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے طلبا نے کہا کہ یہ پالیسی حکومت کی طرف سے نہیں آئی بلکہ جامعہ زکریا ملتان کی انتظامیہ کی طرف سے جاری کی گئی ہے انہوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچ اور پشتون طلبا کیساتھ ہوئے اس ناانصافی کا ازالہ کریں۔ادھر عامر قومی نے ایک ویڈیو میں بلوچ قوم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی اس جدوجہد اور آواز کو مقتدر حلقوں تک پہنچانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلبا کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا اگرآج ہم نے بحثیت قوم یہاں مزاحمت نہ کی تو کل کلاں پنجاب کے باقی جامعات میں مختص نشستوں پر بھی فیس وصول کرنے کا کلیہ لاگو کیا جائے گا جس کا نقصان سراسر بلوچستان کو ہوگا جہاں پہلے بھی چنیدہ تعلیمی ادارے ہیں انہوں نیالزام عائدکرتے ہوئے کہا کہ مختص نشستوں پر پڑھنے والے طلبا مفت نہیں پڑھ رہے ہیں۔
بلکہ بلوچستان حکومت کے کھاتے سے فیس کاٹی جارہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملک اور صوبے کی ترقی کیلیے تعلیم سے لیس بلوچستان کا ہونا ضروری ہے مگربدقسمتی سے اس معاملے میں حکومت،اپوزیشن سمیت پوری قوم کی خاموشی قوم کی ترقی پر وار کررہی ہے، انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہ مختص نشستوں پر گورنر اور دوسرے ذمہ داران ایکشن لیں اور بلوچ طلبا کو پڑھنے کا موقع فراہم کریں۔
دوسری جانب وائس چیرمین بی ایس سی عبدالقدیر بزدار نے سوشل میڈیا پر اپنے دئیے گئے ایک بیان میں کہا کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے زیادہ تر طلبا کا تعلق غریب گھرانوں سے ہے جس کی وجہ سے وہ فیس ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے اس لیے ہم وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس اقدام کے خلاف ایکشن لے کر بلوچستان کیلیے پرانی پالیسی بحال کرے۔
اور انہوں نے گورنرپنجاب سے استدعا کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس معاملے میں فوری مداخلت کرتے ہوئے فیس معافی کی نوٹیفیکشن جاری کرے جبکہ فنانس سکریٹری برکت نگوری نے حکومت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ وہ پرانی پالیسی کو بحال کرے تاکہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے مفلوک الحال طلبا تعلیم جیسی نعمت سے مستفید ہوں۔