|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2020

خضدار: پاکستان تحریک انصاف ویلفئیر ونگ ساؤتھ ایسٹ ریجن بلوچستان کے زیر اہتمام خضدار میں آل بلوچستان ورکرز کنونشن اور مشاورتی اجلاس منعقد،صوبہ بھر سے تحریک انصاف بلوچستان کے رہنماؤں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اجلاس سے پاکستان تحریک انصاف ویلفئیر ونگ ساؤتھ ایسٹ ریجن بلوچستان کے صدر رئیس عبدالرحمان کرد۔

پی ٹی آئی ساؤتھ ایسٹ ریجن بلوچستان کے صدر میر تاج محمد رند تحریک انصاف ویلفئیر ونگ کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ملک عبدالغفار کاکڑ، ملک امان اللہ نوتیزئی،ملک شاہ نواز کھرل، وارث دشتی، میر جعفر خان لانگو، اسد اللہ بلوچ، انجنئیر عبداللہ علی، حاجی عبدالرسول قلندرانی، ملک محمد ہاشم مغل، عامر حسین مگسی، غلام قادر سنجرانی، میر علی احمد زہری، زاکر حسین بلوچ، وڈیرہ عرض محمد عمرانی، محمد یونس بوہڑ،حافظ ذولفقار نواز ساسولی، محمد ملوک بلوچ، پاردین ترین، غلام مصطفیٰ رمضان ودیگر مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں اسو قت انصافین ٹائیگرز لاوارث ہیں۔

بلوچستان حکومت میں شامل پاکستان تحریک انصاف کے اراکین صوبائی اسمبلی کارکنان کو مکمل طور پر فراموش کر چکے ہیں۔ بظاہر تحریک انصاف حکومت میں شامل ہوکر بھی ایوان اقتدار میں اجنبی لگ رہی ہے۔ پارٹی کے رہنماؤں نے بلوچستان کے مسائل حل کرانے کے سلسلے میں بہت جلد وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے وفد بھیجنے کا اعلان کیا اور بلوچستان کے دیرینہ حل طلب اہم مسائل خصوصاً چمن تا کراچی شاہراہ کو دو روئے کرنا بلوچستان کے ہر ضلعی صدر مقام کو قدرتی گیس کی فراہمی بلوچستان میں کینسر ہسپتال کا قیام اور سی پیک بلوچستان کو جائز مقام دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

نوجوان کو ایک نئی قوت اور طاقت اور بھرپور توانائی کے ساتھ آگے لائیں گے اور نوجوان بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کرائیں گے‘ عوام 2023ء کا الیکشن کرپٹ عناصر کے لیے یوم احتساب بنا دیں گے‘ تحریک انصاف کی جنگ کسی فرد یا جماعت نہیں بلکہ ظلم اور کرپشن کے نظام کے خلاف جنگ ہے‘زندگی کے آخری لمحے اور خون کے آخری قطرے تک بلوچستان اور پاکستان کی جنگ جاری رکھیں گے۔

اس موقع پر تحریک انصاف بلوچستان کے سینیئر نائب صدر اورنے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ مقررین نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت تاریخ کا ناکام ترین حکومت ہے جس کے ساتھ تحریک انصاف شریک ہو کر بہت غلطی کی ہے جس کی وجہ سے تحریک انصاف کے ورکر مایوس ہو کر دیگر پارٹیوں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے صوبائی حکومت کی حمایت کرکے ورکروں کو امتحان میں ڈال دہا ہے۔

وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ موجودہ صوبائی حکومت کی حمایت سے دسبردار ہونے کا اعلان کریں۔ مقررین نے کہا کہ تحریک انصاف کے منشور میں تھا کہ صوبے بلوچستان کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا ہے لیکن تحریک انصاف بلوچستان کے پسماندگی کو دور کرکے دیگر صوبوں کے برابر حق دلایا جائے گا۔ اب دیکھا جارہا ہے کہ صوبائی حکومت میں شامل تحریک انصاف کے وزراء مشیران بھی لوگوں کو ترقیاتی ثمرات فراہم کرنے سے قاصر ہے۔

جسکی وجہ سے لوگوں کا اعتماد تحریک انساف کے حومت سے اٹھتا جارہا ہے پہلے لوگ نواز شریف زرداری سے مننفر تھے اب تحریک انساف سے بھی نالاں ہیں انہوں نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ملک سے مہنگائی بے روز گاری نا انصافی کا خاتمہ کرکے دم لیگی۔سابقہ حکومتوں زرترداری نواز شریف نے ملک کو کرپشن مہنگائی بے روز گاری کا تحفہ دیکر غریب کے لئے تمام دروازے بند کئے ہیں لیکن موجودہ حکومت ملک کو ترقی یافتہ ممالک کے صحفے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

وہ دن دور نہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے ورکروں کی جدوجہد وے ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائیگی دو سال ہماری حکومت تمام مسائل کا مقابلہ کرتے ہوئے گزار ے اب آنے والے وقت میں انشاء اللہ ملک سے غربت،قانون کی بالادستی عوام کی حکمرانی ودیگر مسائل پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائیگی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مققرین نے کہا کہ بلوچستان میں ورکروں کی مسائل کے حل اور صوبے میں ترقیاتی عمل کو بڑھانے کے لئے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے ملکر لائحہ عمل طے کرنے کی کوشش کی جائیگی اور صوبے میں شامل باپ پارٹی کے صوبائی حکومت میں تحریک انصاف کے وزراء کے رویہ کے بارے میں بھی وزیر اعظم عمران خان کو ااگاہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو بلوچستان کی ترقی میں دلچسپی ہے لیکن اسے باقاعدہ گائیڈ لائن دینے کی ضرورت ہے اس سے قبل ہم نے سمجھایا تھا کہ ہمارے صوبائی وزیر خود وزیر اعظم کو صوبے کی ترقی کے لئے تجاویز دیکر ایک بڑی پیکج لینگے مگر ڈھائی سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود وزیر اعظم سے اب تک بلوچستان کے لئے خاطر خواہ پیکج نہ لے سکے اب ہماری کوشش ہوگی کہ وزیر اعظم سے مسائل کے حل کے لئے خود ملاقات اور اسے ورکروں کو مطمئن کرنے کے لئے خصوصی تجاویز سے باخبر کریں ورکرز کنونشن کے آخر میں ملک کی خشحالی کے لئے دعا کی گئی۔