|

وقتِ اشاعت :   October 20 – 2020

 کوئٹہ ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یکم اکتوبر کو پریس بریفنگ میں پی ڈی ایم کے کوئٹہ جلسے پر سوالات اٹھائے تھے، ہم نے کہا تھا کہ پنجاب میں ن لیگ کو جگہ نہیں مل رہی جبکہ پی پی کو سندھ میں پزیرائی نہیں ملی رہی تھی اس لئے پی ڈی ایم کو لگتا تھا

کہ پہلا جلسہ کوئٹہ میں کامیاب ہوگا، پی ڈی ایم  نے کہا کہ کوئٹہ جلسے میں بھی نواز شریف خطاب کرینگے مگر نواز شریف کو گوجرانوالہ میں خطاب میں لوگوں کے دلچسپی نہیں لینے کے بعد کراچی میں خطاب نہیں کرایا گیا، ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ ابھی سے بتارہاہوں کہ بلوچستان کے عوام میاں نواز شریف صاحب کو سننے نہیں آئیں گئے،

لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ سردار اختر نے ن لیگ کے دور میں سی ییک کیخلاف اے پی سی بلایا، پی ڈی ایم قائدین ماضی میں ایک دوسرےکیخلاف باتیں کرنے پر معافی مانگیں،  پی ڈی ایم کے پاس بلوچستان کیلئے کوئی پیکج یا کوئی پالیسی نہیں ہے،

ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ پی ڈی ایم کےکوئٹہ جسلے میں پاور کا شور ضرور ہوگا مگر پاور نہیں ہوگا،پی ڈی ایم کو سیکورٹی حکومت بلوچستان کی ذمہ داری ہے جو ہم فراہم کرینگے، لیاقت شاہوانی نے کہا کہ نواز شریف نے سردار اختر کا حکومت ختم کیا  معافی مانگے، ڈاکٹر مالک بلوچ کو ہٹا کر نواز شریف نے ڈھائی سال بعد اپنے جماعت کا وزیراعلیٰ بنایا اس پر معافی مانگے جبکہ مولانا غصہ اتارنے کیلئے ڈی آئی خان جانے کی بجائے کوئٹہ آرہے ہیں۔