پاکستان کے دفتر خارجہ نے دولت اسلامی عراق وشام (داعش) کے حوالے سے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے سخت گیر گروہ کو ملک کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
تاہم دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ہر طرح کے اقدامات کر رہی ہے۔
سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور کو بتایا ہے کہ ‘پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت داعش اور اس جیسی دیگر تنظیموں کے خلاف ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جا رہے ہیں’۔
اعزاز چوہدری نے انکشاف کیا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد بعض عناصر نے داعش کے نام سے ظاہر ہونے کی کوشش کی تاہم فوراً ہی ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔سیکریٹری خارجہ کے مطابق داعش کے حوالے سے خلیج اور دیگر مسلم ممالک میں بھی داعش کا خطرہ موجود ہے۔
‘جیل عباس کی مدت ملازمت میں توسیع’
ایک سوال کے جواب میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بتایا کہ امریکا میں تعینات سفیر جلیل عباس جیلانی کو ان کی بہترین کارکردگی کی بنیاد پر دو سال کی توسیع دے دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جلیل عباس جیلانی کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان کے 86 سفارتی مشن کام کر رہے ہیں جن میں سے صرف 6 اس وقت خالی ہیں تاہم ان پر تعیناتیاں کی جا رہی ہیں۔