|

وقتِ اشاعت :   February 28 – 2021

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپوزیشن پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن ایجنسیز کے بارے میں منفی باتیں کرتی ہے جبکہ سول حکومت اور فوج کے اچھے تعلقات سے ملک کو فائدہ پہنچتا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ کسی کی بھی حکومت ہو لیکن فوج کے ساتھ اچھے تعلقات سے ملک ترقی کرے گا، پاکستان 2012 میں ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ تھا۔ انہوں نے وزارت داخلہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی یف کے 27 میں 24 نکات پورے کردیے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ عرب ممالک پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں جبکہ پاکستان کے زیر اہتمام کثیر الجہتی بحری مشقیں دراصل حکومت اور فوج کی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ پر امن تعلقات کے خواہش مند ہیں لیکن اس کے ضروری ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بحال کیا جائے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک طرف رکھ کر بھارت سے بات چیت ملک، قوم اور کشمیریوں کے ساتھ غداری ہوگی۔

علاوہ ازیں وزیر داخلہ نے کہا کہ آن لائن ویزا کی سہولت فعال کردی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آئی ایس آئی، آئی بی اور ایف آئی اے نے ایک ماہ میں ویزا کے خواہش مند کی درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا تو وزارت داخلہ 30 دن کے اندر ویزا جاری کردے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے سیاحت کو فروغ دینے کا اعادہ کیا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے پاسپورٹ کی مدت 10 برس اور اس کی فیس نصف کردی ہے جس کے بعد اب 45 سو روپے میں پاسپورٹ بنوایا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کو خبردار کرچکا ہوں کہ وہ اپنے معاملات کو درست کرے جبکہ کالی بھیڑوں کو بے دخل کردیا جائے گا۔

وزیر داخلہ نے تحریک انصاف میں پھوٹ سے متعلق خبروں کی تردید کی، انہوں نے سینیٹ میں اوپن بیلٹ ووٹنگ کے پس منظر میں کہا کہ پارٹی میں کوئی پھوٹ نہیں ہے اور اگر کوئی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ غداری کرتا ہے اس کا سیاسی سفر نامہ ختم ہے۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے سینیٹ میں اوپن بیلٹ کے معاملے میں رائے سنائی جائے گی، کل عدالت کا عظیم فیصلہ آنے والا ہے جس کے بعد آپ سے تفصیلی بات کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ سچائی اور حقیقت پر مبنی ہوگا۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ نے امید ظاہر کی کہ ڈاکٹر حفیظ شیخ سینیٹ انتخابات جیتیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن رہنما حمزہ شہباز کی رہائی سے متعلق سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ اگر کوئی رہا ہوجائے تو میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ غلط ہوا کیونکہ عدالتیں آزاد ہیں اور اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پڑھے لکھوں کی سیاسی جماعت ہے اور میرا ان کے کسی رہنما سے کوئی رابطہ نہیں ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ وہ بھی سینیٹ میں ڈاکٹر حفیظ شیخ کو ووٹ دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیر ستان اور پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے، افغانستان میں پاکستان کا کلیدی کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گرد اکٹھے ہوچکے ہیں اور پاکستان میں دہشت گردی کے خطرات ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں ہائی الرٹ ہے جبکہ 23 مارچ کو مسلح افواج کی پریڈ ہے۔

انہوں نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے درخواست کی کہ وہ اپنے احتجاج کو دو چار دن آگے لے جائیں اور اگر نہیں لے جانا چاہتے تو آپ کی مرضی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی اور اگر وہ ہم سے رابطہ کریں تو ان کے لیے پانی اور دیگر بندوبست کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے اپوزیشن پر افسوس ہے کہ گزشتہ روز (27 مارچ) کو بھارت منہ کی کھانی پڑی لیکن کسی اپوزیشن لیڈر نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

شیخ رشید نے کہا کہ تحریک انصاف عمران خان کا نام ہے اور مجھے یقین ہے کہ جن لوگوں کو اللہ نے عمران خان کے ذریعے عزت دی ہے وہ اس عزت کا خیال رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا، روس، ایران، سعودی عرب اور چین کے ساتھ تعلقات بہتر ہیں۔