کوئٹہ: گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین نے سالانہ سبی میلہ 2021 کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ سبی میلہ ایک تاریخی اور روایتی اہمیت کا حامل ہے. اس موقع پر نہ صرف صوبے بھر سے بلکہ ملک کے دیگر علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ میلے میں شرکت کرتے ہیں. ہمیشہ کی طرح اس سال بھی سبی میلہ روایتی جوش و جذبہ کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سبی میلہ زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں کارکردگی کا جائزہ لینے اور نئے عزم کے ساتھ اس کو آگے بڑھنے کیلئے پرکشش موقع ہوتا ہے. سبی میلہ کے موقع پر مال مویشی کی نمائش اور خرید وفروخت کے علاوہ زرعی اور صنعتی نمائش کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے. اسی میلے کی توسط سے لوگوں کو بہترین تفریحی سرگرمیوں کے مواقع بھی حاصل ہوتے ہیں۔
گورنر یاسین زئی نے کہا کہ سبی میلہ صوبے کی معاشرتی و ثقافتی زندگی کا عکاس ہے. انہوں نے کہا کہ سبی صوبے کی تاریخ و تمدن کا گہوارہ ہے، زندہ قومیں اپنے قومی تہوار جوش و جذبہ کے ساتھ مناتی ہیں. سبی میلہ زراعت اور مالداری کے فروغ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے. انہوں نے کہا کہ ملک کی %80 فیصد جی ڈی پی کا انحصار مالداری کے شعبہ سے وابستہ ہے۔
لہٰذا ضروری ہے کہ زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے. گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے میر چاکر خان رند یونیورسٹی سبی کے قیام کے بعد نہ صرف سبی کے بلکہ دیگر متصل علاقوں کے طلباء وطالبات کو بھی ہائیر ایجوکیشن کے حصول کی سہولت میسر ہو چکی ہے. انہوں نے کہا کہ سبی میلہ امن و سلامتی کا پیغام ملک بھر کے عوام تک پہنچانے کا اہم ذریعہ ہے۔
گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے میلے کے منتظمین کو سبی میلے کے شاندار اہتمام کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس کی کامیابی اور سرخروئی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔