|

وقتِ اشاعت :   April 11 – 2021

کوئٹہ: جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ عید الفطر کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومت کے خلاف پی ڈی ایم کی ہدایت پر بھرپور احتجاجی تحریک چلائی گی، پی ڈی ایم کی قیادت جو بھی فیصلہ کرے اس فیصلے پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا کچھ سیاسی جماعتوں کے پی ڈی ایم سے جانے سے پی ڈی ایم کی تحریک کمزور نہیں بلکہ مزید مستحکم ہوگی۔

بلوچستان حکومت سلیکٹڈ اور صوبے کے ناکام ترین حکومت ہے گزشتہ تین سالوں کے دوران صوبے میں اب تک ترقی کے کوئی اثار نظر نہیں آئیں ،بلوچستان کے اپوزیشن حلقوں میں فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم کی جارہی ہے اور عوام کی جانب سے منتخب کردہ نمائندوں کو نظر انداز کرکیغیر منتخب نمائندوں کے ذریعے اربوں روپے تقسیم کیے جارہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

مولانا عبدالواسع نے کہاکہ جام کمال کی حکومت بے بس اور بے اختیار ہے جبکہ اپوزیشن اراکین کے حلق میں نہ صرف غیر منصفانہ فنڈز کی تقسیم کی جارہی ہے بلکہ عوام کے منتخب نمائندوں کو نظر انداز کرکے غیر منتخب نمائندوں کو فنڈز دیئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعلی کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے اور جو ترقی کے دعوے کیے جارہے ہیں وہ صرف اور صرف عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش ہے ۔

حکومت کی جانب سے ترقی صرف اخباری بیانات تک محدود ہیں جبکہ ضمنی حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں ۔انہوں نے کہاکہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال دن بدن گھمبیر ہوتی جارہی ہے ، حکومت کی جانب سے امن وامان کی بہتری کے دعوے بے بنیاد ہیں۔

امن وامان کی اصل صورتحال عوام کے سامنے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کی صحت یابی کے بعد سیاسی سرگرمیاں شروع کردی مرکزی کی جانب سے جو بھی فیصلہ کیا جائے گا اس پر عمل درآمد کریں گے ۔