کوئٹہ: قومی احتساب بیورو بلوچستان نے ریڈ کریسنٹ بلوچستان میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا سراغ لگاتے ہوئے ریڈ کریسنٹ بلوچستان کے سابق چیئرمین شبیر احمد اور سابق سیکریٹری جہانزیب رئیسانی سمیت چھ افراد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرادیا ہے۔ نیب بلوچستان نے ریڈ کریسنٹ بلوچستان میں کروڑوں روپے کی خردبرد کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا ۔
تو انکشاف ہوا کہ ملزم شبیر احمد ، چیئر مین ریڈ کریسنٹ بلوچستان نے سیکریٹری ریڈکریسنٹ بلوچستان جہانزیب رئیسانی و دیگر ملزمان کے ساتھ ملکر بغیر اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے خلاف ضابطہ و قانون قدرتی آفات سے نمٹنے اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے مختص فنڈز میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی۔ آفس کی تزہین و آرائش، پیٹرول اور اپنے ملازم کے نام پر بنائی گئی رینٹ اے کار سروس سمیت مختلف مد ات میں چیکس کیش کرائے۔
نیب بلوچستان کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق ملزمان اس بات کا جواب دینے سے قاصر رہے کہ تقریبا ایک کروڑ روپے کے چیکس کس مد میں جاری کئے گئے۔ سیاسی بنیادوں پر بھرتی کئے گئے ملزم چیئرمین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے پاس چیئر یٹی آرگنائیزیشن چلانے کا کوئی تجربہ اور مہارت نہیں تھی، جبکہ سیکرٹری جہانزیب رئیسانی محکمہ تعلیم کا سابق گھوسٹ ملازم ہے۔
جس پر ماضی میں بھی کرپشن کے الزامات رہے ہیں۔ واضح رہے کہ نیب نے ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد کی روشنی میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے تھے،جس پر ملزمان نے عدالت سے رجوع کیا۔
تو بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس کامران ملاخیل اور روزی خان بڑیچ نے نیب کے پراسیکیوٹر کے دلائل اور تفتیشی افسر کے پیش کیئے گئے کافی ثبوتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ملزمان کی درخواست برائے ضمانت رد کردی تھی جس پر ملزمان کو گرفتارکیا گیا اور تحقیقات مکمل کرکے کرپشن کے مرتکب تمام ملزمان کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرادیا گیا ہے۔