کوئٹہ: چیف آف سراوان و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے صوبائی قومی جرگہ کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے قبائل اپنی جدی پشتی اراضی کے مالک ہیںان کے حق ملکیت کو آئینی وقانونی طریقے سے تسلیم کیا جائے ۔
ریاست کا خان آف قلات اور نواب جوگیزئی کیساتھ ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد نہ ہونے پر افسوس ہے معاہدوں پر عملدرآمد نہ ہونے سے بلوچستان کی محرمیوں میں اضافہ ہورہا ہے جس سے وفاق کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔یہ بات انہوں نے اتوار کے روز سراوان ہائوس کوئٹہ میں یوسف خان کاکڑ کی قیادت میں صوبائی قومی جرگہ کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی، حاجی عبدالرحمن بازئی،عبدالمجید بنگلزئی،عبدالقیوم شاہوانی،پروفیسر حنیف بازئی ، حضرت افغان ودیگر بھی موجود تھے۔
صوبائی قومی جرگہ کے وفد نے نواب محمد اسلم خان رئیسانی کو بلوچستان میں قبائل کی جدی پشتی اراضی سے متعلق درپیش مسائل ،صوبائی حکومت کی جانب سے قبائل کے تحفظات کاازالہ کرنے کی بجائے اس میں مزید اضافہ کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق آگاہ کیا ۔ ملاقات میں نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے صوبائی قومی جرگہ کے مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ صوبائی قومی جرگے نے جس انداز میں اپنی کوششیں جاری رکھی ہیں وہ دن دور نہیں جب صوبے کے لوگ ، قبائل اپنی جدی پشتی اراضی کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوکر قبضہ کی سازشوں کا ناکام بنائیں گے ۔
نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے صوبائی قومی جرگہ کے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ مزید متحرک ہوکر منظم طریقے سے اپنی اس جدوجہد کو آگئے بڑھاتے ہوئے بلوچستان کی سطح پر ایک ایسے جرگہ کا انعقا د کریں جس میں بلوچ ، پشتون قبائلی سربراہاں، عمائدین شریک ہوں اور جرگے کے ذریعے یہ پیغام جائے کہ بلوچستان کے قبائل اپنی جدی پشتی اراضیات کے مالک ہیںان کے حق ملکیت کو آئینی وقانونی طریقے سے تسلیم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرحکومت او رادارے چاہتے ہیں کہ فیڈیشن کو نقصان نہ پہنچے تو انہیںاپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے چھوٹی قوموں کا اعتماد بحال رکھنا ہوگا۔