|

وقتِ اشاعت :   March 27 – 2015

صنعاء : سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کے فضائیہ نے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملے کئے اور بہت سے مقامات کو نشانہ بنایا، سعودی عرب اور چار دوسرے گلف ممالک کے 100جنگی طیاروں نے فضائی بمباری میں حصہ لیا، حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے دو جنگی جہازوں کو مار گرایا ہے، انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان ہوائی حملوں میں 22افراد ہلاک ہوئے، یہ حملے حوثی باغیوں یا انصار اللہ جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر کئے گئے جن کو حکومت ایران اور اس کے مسلح افواج کی حمایت حاصل ہے، ایران نے ان ہوائی حملوں کی مذمت کی اور کہا ہے کہ اس سے حالات مزید کشیدہ اور پیچیدہ ہو جائیں گے، واضح رہے کہ حوثی باغیوں نے گزشتہ سال ستمبر میں حکومت اور فوجی اڈوں پر قبضہ کرلیاتھا، صدر اور وزیراعظم کو معزول کیاگیا بدھ کے روز انصار اللہ جنگجو عدن میں داخل ہوئے، اور آبنائے باب المندب میں جہاز رانی اور آزادانہ تجارت کو خطرے میں ڈال دیا، امریکی اور دوسرے جنگی جہازوں نے سیکورٹی بڑھا دی اور گزرگاہ کو تجارتی جہازوں کیلئے کھلا رکھا اور باغی اس طرف نہیں آئے، کل رات باغیوں نے عدن ایئر پورٹ پر قبضہ کر لیااور آج ان سے یہ قبضہ واپس لے لیاگیا، صنعاء کے بعض باشندوں نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ 22افراد ہلاک ہوئے، کئی ایک مکانات تباہ ہوئے، ایک حملے میں ڈاکٹر ہلاک ہواعدن میں درجن بھر حوثی جنگجوؤں کو ایک جھڑپ میں مار دیاگیا، حوثی باغیوں سے عدن کے ایئر پورٹ کا کنٹرول واپس لے لیا کئی ایک شہروں میں بھی حوثی باغیوں کی سنی قبائل سے جھڑپ ہوئی جس میں پانچ حوثی ملیشیاء کے لوگ مارے گئے، العربیہ ٹی وی کے مطابق سعودی عرب کے 100لڑاکا طیارے عرب امارات ،کویت، قطر، بحرین، اردن ، مراکش کے 85سے زائد طیاروں نے فضائی کارروائیوں میں حصہ لیا ہے، دریں اثناء مصر نے اعلان کیاہے کہ وہ سعودی عرب کی سربراہی میں جنگی سرگرمیوں میں حصہ لے گا، ان بحری اور بری افواج یمن میں کارروائی کرنے کوتیار ہے، ادھر ترکی اور پاکستان نے بھی اپنی آمادگی کااظہار کیا ہے یمن سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حوثی قبائلی جنگجو عدن شہر پر قبضہ کرنے کے قریب ہیں اور اس وقت شہر کے مضافات میں جھڑپیں ہو رہی ہیں۔اس سے پہلے قبائلیوں کی شہر کی جانب پیش قدمی کے بعد صدر عبدالربوہ منصور ہادی عدن کے صدارتی محل سے فرار ہو کر کسی نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہو گئے ہیں جبکہ حوثی باغیوں نے ان کی گرفتاری پر انعام کا اعلان کیا ہے۔دوسری جانب مصر نے یمن میں صدر منصور ہادی کے دفاع کے لیے سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے بین الاقوامی اتحاد میں اپنی شمولیت کی تصدیق کر دی۔ مصری وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر یمن کی صورتحال اس بات کی متقاضی ہوئی تو عرب اتحادیوں کی مربوط کارروائی کے حصے کے طور پر، مصری فضائیہ اور بحریہ بھی سعودی عرب اور دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ اس اتحادی فورس میں شامل ہو جائیں گی