پسنی : کیسکو جانب مکران کو ایران سے بجلی 10 میگاواٹ کا بہانہ عوامی احتجاج پر منحصر ہے، عوامی حلقے پسنی شہریوں کی جانب پسنی زیرو پوائنٹ پر مین کوسٹل ہائی وے کو بلاک کرنے کے فوراََ بعد بجلی وقتی طور پر بحال،مکران میں بجلی بحران کیسکو کی جانب ٹوپی ڈرامہ ہے۔ کیسکو جانب یران سے دی گئی 10 میگاواٹ کا بہانہ عوامی احتجاج پر منحصر ہے۔پچھلی بار کی طرح پسنی کے زیروپوائنٹ مین مکران کوسٹل ہائی وے کو بلاک کرنے بعد فورٍی طور پسنی بجلی بحال ، میگاواٹ کی کمی کا دعویٰ دھرے کے دھرہ رہ گیا۔
تفصیلات کے مطابق کیسکو کے ستائے مکران کے عوام نے احتجاج کی صورت میں جب عوامی طاقت کا بھرپور استمعال کیا تو عین اسی وقت بجلی بحران حل ہوگیا مگر پچھلے تین دنوں سے کیسکو نے دوبارہ ایران سے کم میگاواٹ کے فراہمی کو اپنا بہانا بناکر عوام کا جینا حرام کردیا جسکی وجہ سے اس وقت پورا مکران بجلی و پانی کی بحران کا شکار ہے۔عوامی حلقوں نے کیسکو کی جانب اس لودشیڈنگ کے عمل کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔ان کے مطابق جب ہم عوامی طاقت دکھاتے ہیں تو میگاواٹ فوری طور پر بحال ہوتے ہیں جب ہم پرامن طور پر مطالبہ کرتے ہیں۔
تو بلاوجہ بجلی کی بحران پیدا کی جاتی ہے او ر ساتھ ہی 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ کیسکو جانب ایران کی جانب دس میگاواٹ کا بہانہ عوامی احتجاج پر منحصر ہے۔مزید انہوں نے کہا کہ کیسکو پسنی ایک سوچھے سمجھے سازش کے تحت پرامن عوام اشتعال میں لانا چاہتا ہے جو انتہائی قابل مذمت حرکت ہے۔دریںاثناء مند میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں کا شدید احتجاج، گریڈ اسٹیشن پر دھرنا دے کر روڈ بلاک کردیا۔ مند میں کیسکو کے خلاف شہریوں نے احتجاجاً روڈ بلاک کرکے گریڈاسٹیشن کے سامنے دھرنا دیا۔
شہریوں نے الزام لگایا کہ کیسکو کی جانب سے جان بوجھ کر لوڈشیڈنگ کے زریعے شہریوں کو زہنی ازیت دیا جارہا ہے، ان کا کہنا تھا گزشتہ چند دنوں سے مند میں بجلی کی فراہمی مکمل بند کردی گئی اور دن کو آدھا گھنٹہ بھی بجلی نہیں دیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ کیسکو کی زیادتیوں کے سبب مجبور ہوکر لوگ باہر نکلے ہیں، بعد ازاں ایف سی کرنل اور مقامی انتظامیہ نے شہریوں کے ساتھ مزاکرات کرکے مند میں لوڈشیڈنگ سابقہ پوزیشن پر بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا۔
علاوہ ازیں ہیرونک کے مقام پر خواتین نے سی پیک شاہراہ بلاک کردیا۔ انتظامیہ کے ساتھ تحصیلدار تربت کی مزاکرات ناکامی بعد اے سی تربت نے کامیاب مزاکرات کرکے روڈ بلاک ختم کردیا، احتجاج برقرار۔ ہیرونک میں گزشتہ شب تین نوجوانوں کی حراست کے بعد مشتعل خواتین نے ہیرونک کے مقام پر سی پیک شاہراہ کو بلاک کردیا جس کے سبب دونون جانب سے سیکڑوں گاڈیاں پھنس گئی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تحصیلدار تربت شیرجان دشتی نے ہیرونک جاکر احتجاجی خواتین سے مزاکرات کیے تاہم ان کے مزاکرات ناکام ہوگئے۔ آخری اطلاع تک سی پیک شاہراہ پر احتجاج جاری ہے اور خواتین بڑی تعداد میں روڈ بلاک کیے احتجاج کررہی ہیں۔