کراچی /کوئٹہ: بلوچستان میں جام حکومت کے خلاف عدمِ اعتماد کی تحریک پر بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض ارکان سے رابطے جاری ہیں اس سلسلے میں گزشتہ روز صوبائی وزراء نے کراچی میں ناراض ارکان سے ٹیلی فون اور دیگر ذرائع سے رابطے کئے باخبر ذرائع نے بتایا کہ ان رابطوں میں ان ارکان نے اپنے کچھ تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کو دور کردیا جائے تو وہ تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن(پی ڈی ایم)کا ساتھ نہیں دیں گے ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد سے بھی مقتدر حلقوں نے واضح کیا ہے کہ موجود سیٹ اپ کو کسی صورت میں ڈی ریل نہیں ہونے دیا جائے گا ۔
ان حلقوں نے ناراض ارکان پر واضح کیا کہ اس وقت بلوچستان میں جام کمال خان ہی ایسی شخصیت ہیں جو جو صوبے کے معاملات بہتر طریقے سے چلاسکتے ہیں اس لئے ملک اور جمہوریت کے لئے آ پس کے اختلافات مل بیٹھ کر حل کر لئے جائیں اس وقت ملک و صوبہ کسی بھی قسم کی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا ذرائع نے مزید بتایا کہ وفاقی حکومت نے اس معاملے کو فوری طور پر حل کرنے پر زور دیا ہے۔دریں اثناء بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض ارکان اسمبلی کو منانے کے لئے کراچی جانے والی حکومت کی مذاکراتی کمیٹی آج کوئٹہ پہنچے گی۔
کمیٹی وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے دورہ کراچی پر بریف کریگی ، ذرائع کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض ارکان اسمبلی کو منانے کے لئے جانے والی صوبائی وزراء میر عارف جان محمد حسنی ، میر سلیم کھوسہ، میر ضیاء اللہ لانگو اور حاجی محمد خان طور اتمانخیل پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی کراچی میں مذاکرات کا دور مکمل کرنے کے بعد آج پیر کو کوئٹہ پہنچے گی کمیٹی دورہ کراچی میں ناراض ارکان سے ملاقاتوں کے دوران ہونے والی بات چیت اور صورتحال سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کریگی، ذرائع کے مطابق ناراض ارکان نے کمیٹی کے ساتھ مذاکرات اور ملاقاتیں کی ہیں جس میں کمیٹی کی جانب سے انکے تحفظات اور مسائل کو ختم کرنے کی یقین دہانیاں کروائی گئیں البتہ ناراض ارکان یا یہ دعویٰ ہے کہ وہ اب بھی اپنے موقف پر قائم و دائم ہیں اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے کسی بھی قسم کی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے