|

وقتِ اشاعت :   November 9 – 2021

ایران نے امریکا سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن تہران کو یقین دلائے کہ جوہری معاہدے پر مذکارات دوبارہ شروع ہونے کے بعد دستبردار نہیں ہوگا

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن کو اس بات کی ضمانت دینی چاہیے کہ امریکا میں کوئی بھی انتظامیہ عالمی اور بین الاقوامی قانون کا مذاق نہیں اڑائے گی اور معاہدوں سے دستبرداری کے ان طرز عمل کو نہیں دہرائے گی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے وائٹ ہاؤس سے ایک اور مطالبہ کیا کہ ’’امریکا کو جابرانہ پابندیوں کو مکمل اور مؤثر طریقے سے ہٹانا چاہیئے‘‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کے نائب وزیر خارجہ علی بغیری کانی نے کہا تھا کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے پر مذاکرات 29نومبر کو دوبارہ شروع ہو رہے ہیں۔ یورپی یونین نے بھی مذاکرات کی بحالی سے متعلق خبروں کی تصدیق کی تھی۔

اس حوالے سے اب تک مذاکرات کے چھ دور مکمل ہوچکے ہیں جس میں امریکا کے علاوہ چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ براہ راست شریک ہوئے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی 2018 میں جے سی پی او اے سمجھوتے (ایکشن کے لیے مشترکہ جامع منصوبہ) سے امریکا کو الگ کرکے ایران پر پابندیاں لگا دی تھیں۔

جو بائیڈن نے انتخابی مہم کے دوران ہی اعلان کیا تھا کہ وہ منتخب ہوئے تو امریکا کو اس اہم معاہدے کا دوبارہ حصہ بنایا جائے گا