|

وقتِ اشاعت :   November 26 – 2021

ملک کے بیشتر شہروں میں پیٹرول پمپس بند ہونے کی وجہ سے شہری رُل گئے، گزشتہ شب سے ہی پیٹرول پمپس مالکان نے اپنے پیٹرول پمپ بند کردیئے تھے جبکہ یہ دعویٰ بالکل غلط ثابت ہوا کہ پیٹرول پمپس بندش پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ تمام مرکزی شہروں کی اہم شاہراہوں پر کمپنیز کے پیٹرول پمپس بندہیں، کوئی کارروائی عمل میں نہیںلائی گئی نہ ہی کسی پیٹرول پمپ کو سیل کیا گیا ،ماضی کی طرح یہ بھی ایک دعویٰ ہی ثابت ہوا۔ اس تمام تر صورتحال میں غریب عوام کو ہی سزابھگتنا پڑرہا ہے جو پہلے سے ہی مہنگائی کے ہاتھوں ذہنی اذیت میںمبتلاہیں مگر بحرانات ہیںکہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے ۔پیٹرولیم ڈیلرزایسوسی ایشن نے ملک بھرمیں ہڑتال کردی ہے صرف ایمبولنسز کو پیٹرول مہیا کرنے کافیصلہ کیا گیا تھا مگر ایمبولینسز کو کہاں سے پیٹرول دستیاب ہوگا جبکہ تمام پیٹرول پمپس بند پڑے ہوئے ہیں ۔

لاہور، کراچی، کوئٹہ، پشاور سمیت ملک بھر میں پیٹرول کی فراہمی روک دی گئی ہے۔ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور چترال میں بھی پیٹرول پمپس بند رہیں گے۔پیٹرول پمپس بند ہونے سے پیٹرول بھروانے کے لیے پمپس کے باہر گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگی رہیں، کوئی پوچھنے والا تک نہیں۔پیٹرولیم ڈیلرز کی جانب سے کمیشن مارجن 3 سے 6 فیصد کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، تاہم شیل پاکستان نے پیٹرول کی فراہمی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کمپنی آپریٹڈ ریٹیل سائٹ سے تیل کی فراہمی جاری رہے گی۔دوسری جانب اوگرا نے پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی کے ہڑتال کا نوٹس لیتے ہوئے پیٹرول کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے جبکہ تیل سپلائی میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔ترجمان اوگرا کے مطابق صورتحال کی مانیٹرنگ کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ ڈیلرز مارجن میں اضافے سے متعلق چند عناصر پٹرول کی سپلائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تیل سپلائی میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ترجمان وزارت پٹرولیم کے مطابق پیٹرول پمپ ڈیلرز کے مارجن بڑھانے کے لئے کیس ای سی سی بھیجوا دیا گیا ہے۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیز اور ڈیلرز کے مارجن میں مناسب اضافے کے لئے وزارت کوشاں ہے۔ وفاقی کابینہ کے ذریعے سے دس روز میں فیصلے کا امکان ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیرتوانائی حماد اظہرکا کہنا ہے کہ جائز مطالبات مانیں گے لیکن ناجائز مطالبات تسلیم نہیں کریں گے۔وفاقی وزیرتوانائی نے کہا کہ پیٹرول پمپس کی ہڑتال کی آڑ میں کچھ گروپس 9 روپے کا اضافہ کروانا چاہتے ہیں، لیکن چند کمپنیوں کو نوازنے کے لئے 9 روپے کا اضافہ نہیں کیا جا سکتا۔اپنے بیان میں حماد اظہرکا کہنا تھا کہ پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطالبے پر مارجن میں اضافے کی سمری پہلے ہی ای سی سی میں پیش کر دی گئی ہے۔

آئندہ اجلاس میں اس کا فیصلہ بھی ہو جائے گا لیکن جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول پمپ مالکان کی مشکلات کا احساس ہے لیکن پٹرول پمپ مالکان بھی عوام کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔اگر مطالبات کے طور پر 9روپے یا اس سے کم پر بھی بات مان لی جائے گی تو عوام کے لیے یہ بہت بڑا مسئلہ بن جائے گا کیونکہ پہلے سے ہی پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے سے عوام کی زندگی تباہ ہوکر رہ گئی ہے اس بلیک میلنگ کے بعد تو مہنگائی کا ڈرون گِر جائے گا۔خدارا ایسا ماحول نہ پیدا کیاجائے کہ عوام خود معاملات اپنے ہاتھ میں لیںجس طرح سے حالات جارہے ہیں اس کے اثرات انتہائی منفی برآمدہونگے لہٰذا حالات کا تدارک کرتے ہوئے حکومت خود معاملات کو حل کرنے کی کوشش کرے ،اگر اسی طرح صورتحال برقرار رہی تو یقینا ایک انتشاری کیفیت پیدا ہوجائے گی۔