کراچی:کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اپنے سال نو کے پیغام میں خواتین پر تشدد کو خدا کی توہین کے مترادف قرار دے دیا ہے۔
85 سالہ پوپ نے ہفتے کے دن ویٹی کن کے سینٹ پیٹرز باسلیکا میں خصوصی دعائیہ تقریب سے خطاب میں کہا کہ خواتین کے خلاف تشدد کو ختم کرنا ضروری ہے۔
کووڈ انیس کی وجہ سے اس تقریب میں خصوصی حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے۔ پوپ متعدد مرتبہ خواتین پر گھریلو تشدد کے خلاف آواز بلند کر چکے ہیں، جس میں وبا کے دوران اضافہ دیکھا گیا ہے۔
پوپ نے اپنے خطاب میں کہا، ʼʼایک خاتون کو تکلیف پہنچانا، خدا کو ناراض کرنا ہے۔‘‘
پوپ فرانسس کے نئے سال کے خطاب میں خاص طور پر ماں کی ممتا اور خواتین کو یہ کہتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا گیا کہ وہ امن کی پیامبر ہیں کیونکہ وہ زندگی کے دھاگوں کو جوڑ کر رکھتی ہیں۔
پاپائے روم کے مطابق خواتین دنیا کو اس نظر سے نہیں دیکھتیں کہ وہ کس طرح اس سے ناجائز فائدہ اٹھائیں، بلکہ اس طرح کہ اس پر زندگی موجود رہ سکے۔ خواتین جو دل سے دیکھتی ہیں وہ تجریدیت اور بانجھ عملیت میں بہے بغیر خوابوں اور آرزوؤں کو ٹھوس حقیقت کے ساتھ جمع کر سکتی ہیں۔
پوپ فرانسس کے مطابق، چونکہ وہ زندگی دے سکتی ہیں اور خواتین دنیا کو اکٹھا رکھتی ہیں، ہمیں مل کر ماؤں کو آگے بڑھانے اور خواتین کے تحفظ کے لیے زیادہ کوششیں کرنی چاہییں۔