حب: پاکستان ڈیمو کرٹیک موومنٹ کے سربراہ وجمعیت علما اسلام کے مرکزی قائد مو لانا فضل الر حمن نے کہا ہے کہ حکمر انو ں کی گر تی دیو ار کوصرف ایک دھکا دینا ہے، ایسے حکمر انوں کے خلاف ہما را جہاد جا ری رہے گا، موجو دہ حکمرانو ں نے ملکی معیشت اور امن تبا ہ و بر باد کر دیا ہے، پو را ملک 23ما رچ کو انشاء اللہ اسلام آبا د کی طر ف روانہ ہو گا ان خیالا ت کا اظہا ر انہو ں نے ہفتہ کے روز کر اچی سے ملحقہ بلو چستان کے سب سے بڑ ے صنعتی شہر حب میں جمعیت علما اسلام لسبیلہ کے زیر اہتمام جامعہ قاسم العلوم بھو انی میں علما ء کنونشن دستار فضیلت جلسہ عام سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔
قبل ازیں جلسہ عام سے جے یو آئی کے مرکزی سیکر یٹری جنر ل مو لانا عبد الغفور حیدری، سند ھ کے سیکر یٹری جنر ل علامہ راشد محمود سومر و، بلو چستان کے سیکر یٹری جنر ل مو لانا آغا محمود شاہ،بلو چستان کے اپو زیشن لیڈ ملک سکندر ایڈوکیٹ، مو لانا قمر الدین، مو لانا غلام قادر قاسمی اور مو لانا شاہ محمد صدیقی، عبد الر زاق لاکھو سمیت دیگر نے بھی خطا ب کیا مو لانا فضل الر حمن نے اپنے خطاب میں کہاکہ بلو چستان، کر اچی اور فا ٹا میں خو ن ریزی ہو رہی ہے،کے پی کے میں بلدیا تی انتخابا ت میں شکست دینے کے بعد بلو چستان میں بھی انھیں شکست فاش دیں گے انہو ںنے کہاکہ افغا نستان میں شکست کھا نے کے بعد اب امر یکہ سپر پا ور نہیں رہا، شکست خوردہ اور انسانی حقوق کا قاتل امریکہ انسانی حقوق کی با ت کر تا ہے مو لانا فضل الر حمن نے کہاکہ غیر و ں کے ایجنڈے پر کام کرنے والو ں کو ہما ری غیر ت اور شرافت تسلیم نہیں کرتی
انہو ں نے کہاکہ پا کستان میں عوام کی رائے سے حکمران نہیں بنتے ہما ری شکل وصورت کے مو لویو ں نے عمران خان کی بڑی وکلا لت کی اور کہا کہ اب یہ امیر ہیں ان کی اطا عت واجب ہے جبکہ یہ حکمر ان امیر نہیں نا جائز بد کردار اور نااہل ہیں اس لیئے ہم نے بیعت ہی نہیں لی انہو ںنے کہاکہ کسی بھی ملک کی کا میا ب خا رجہ پا لیسی تب مر تب ہو سکتی ہے جب ملک میں معاشی طو ر پر استحکام ہو جب آپ معاشی طور پر مستحکم ہو نگے تو دنیا آپ سے کا روبا ر کرنا چاہے گی انہو ںنے کہاکہ 70سال سے ہما ری چین سے دوستی ہے جسے ہم کہتے تھے کہ یہ دوستی ہما لیہ اور لو ہے سے بھی مضبو ط ہے وہ معاشی دوستی میں منتقل ہو گئی، کاشغر سے لیکر گو ادر تک اتنی بڑی تجا رتی شاہر اہ ہے جسے ہما رے حکمرانو ں نے تبا ہ وبر با د کر دیا انہو ںنے کہاکہ عمران خا ن کہتے تھے کہ ایک کروڑ نو کر یا ں دوں گا 1947 سے لیکر آج تک پا کستان کے اندر کل نو کریا ں چھو ٹی بڑی وہ بھی ایک کروڑ تک نہیں پہنچیں اور یہ ایک سال میں ایک کروڑ نو کریا ں دینے کی با ت کررہے تھے کھبی کہتا ہے کہ پا کستان میں چین جیسا نظام ہو نا چاہیئے چند دن گزرتے ہیں تو کہتا ہے کہ پا کستان میں ایر ان جیساانقلا ب آنا چاہیئے پھر چند دن گزرتے ہیں کہتا ہے کہ پا کستان میں امریکہ جیسانظام لا نا چاہتا ہو ں
اس کے بعد ریا ست مدینہ کا نظام لانے کی بات کر تا ہے اس کی شکل دیکھیں ریا ست مدینہ کی بات کر تاہے انہو ںنے کہاکہ عمران خان کے ناپا ک مقاصد سب جانتے ہیں کس طر ح با ہر سے آئین سے اسلا می دفعات، ناموس رسالت قانو ن اورختم نبو ت کوآئین سے با ہر نکالنے کا ایجنڈا لیا اور کس طر ح سی پیک کو ختم کرنے کے لئے امریکہ سے ایجنڈا لیا آج صورتحا ل تبدیل ہو چکی ہے انہو ںنے کہاکہ ملکی معیشت اور امن و امان تبا ہ ہو گیا ملک چلا نے کے لئے کر دار ہو نا چاہیئے معیشت ہے نہیں اور خا رجہ پا لیسی بنا ئی جا رہی ہے،میگا پر وجیکٹ بین الاقوامی کمپنیو ں کے بغیر نہیں چل سکتے انہو ںنے کہاکہ اب عمر ان خان کہتے ہیں کہ مجھے با ہر نکالا گیا تو بہت خطر ناک ثابت ہو نگا با ہر نکلو ں تو قومی مجرم کی طر ح لو گ تمہا رامحاسبہ کر یں گے پا کستان کا بڑ امجرم قوم کے سامنے آکر تو دکھا ئے، با ہر امریکہ جائو ان کے لئے خطرنا ک بن جا ئو، کس کو ڈرا رہے ہو کیا پدی کیا پدی کاشوربا، ہم نے پہلے دن ہی تمہیں ایک ٹکے کا نہیں سمجھا اور آج بھی ٹکے کا نہیں سمجھتے، جن کی کرسی اپنی تھی ان کی کر سی محفوظ ثابت نہیں ہو سکی تم تو پر ائی کر سی پر بیٹھا ہو ئے ہو۔