|

وقتِ اشاعت :   April 6 – 2022

لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ کرپشن کیسز اور گرفتاری کے خوف سے عمران خان نے اسمبلی تحلیل کی، اگر خط کوئی سازش تھا تو اُسے قوم اور سپریم کورٹ کو دکھانا تھا مگر عمران خان کو خط دکھانے سے زیادہ آئین توڑنا آسان کام لگا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عمران خان جس خط کی بات کررہے ہیں اُس کا مسودہ وزارتِ خارجہ کے دفتر میں تیار کیا گیا اور پھر راتوں رات امریکا میں تعینات سفیر کو یہ خط بھیجا گیا۔

مریم نواز نے کہا کہ یہ خط نہ تھا اور نہ ہوگا بلکہ یہ ڈرامہ ہے جو جلد سب کے سامنے آجائے گا، چند روز اقتدار سے چمٹے رہنے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کے فورم کو بھی اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، اس بات کا حق آپ کو کس نے دیا کیونکہ وہ پاکستان کی سالمیت کے لیے بنائی گئی کمیٹی ہے نہ کہ عمران بچاؤ کمیٹی ہے۔

مسلم لیگ ن نے سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ سامنے آئیں اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اعلامیے سے متعلق وضاحت عوام کے سامنے رکھیں۔

غیر ملکی سفرا سے ملاقات کے حوالے سے مریم نواز نے کہا کہ ’اگر میں اور رانا ثنا اللہ غیرملکی سفیروں سے ملے تو عمران خان خود بھی ڈپلومیٹ سے ملاقات کرتے رہے ہیں، ہم نے جو ملاقاتیں کیں اُس میں پاکستان اور اپنی قوم کا خوبصورت تشخص اجاگر کیا‘۔

مریم نواز نے کہا کہ حالیہ سروے میں 65 فیصد عوام نے غیرملکی سازش کو مسترد کردیا اور حکومت جانے کی سب سے بڑی وجہ مہنگائی کو قرار دیا ہے، آج مہنگائی ریکارڈ پر ہے جبکہ ڈالر 186 روپے تک پہنچ گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ چینی، گھی کی قیمت میں 50 فیصد سے زائد اضافہ کس ملک کی سازش ہے؟۔

انہوں نے کہا کہ ’خط دکھا کر آپ مہنگائی میں قوم کو پھنسا کر بچ کر نکل جائیں گے، ایسا نہیں ہے بلکہ وہ جب مہنگی اشیا، بجلی کے بل، ادویات کی خریداری کریں گے تو آپ کو بدعائیں دیں گے اور یہ کہیں گے کہ پی ٹی آئی کے علاوہ کسی اور کو ووٹ دیں گے‘۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ ’انہیں عدم اعتماد اور اسمبلی توڑنے دونوں صورتوں میں گھر جانا تھا، انہوں نے اسمبلی تحلیل اس لیے کی کیونکہ اپوزیشن حکومت سنبھالتے ہی بدترین کرپشن کیسز کھولتی اور یہ گرفتار ہوتے مگر یہ تو ایک دن کی جیل بھی برداشت نہیں کرسکتے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’آئین شکنی پرسپریم کورٹ میں زیر سماعت کیس میں درخواست گزار اپوزیشن جماعت یا پی ڈی ایم نہیں بلکہ پاکستان خود ہے، اسپیکر اگر خلاف آئین کوئی حکم دے تو اُس کو ماننے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ ہی اُسے پارلیمنٹ کی کارروائی کے پیچھے چھپایا جاسکتا ہے‘۔

مریم نواز نے کہا کہ ’موجودہ صورت حال میں یا تو 197 اراکین اسمبلی غدار ہیں یا پھر عمران خان غدار ہے، جس پر آرٹیکل 6 لگانا ضروری ہے کیونکہ آئین کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے، اگر عمران خان کو سنگین خلاف ورزی کی سزا نہ دی گئی تو کل کوئی بھی کھڑا ہوکر آئین کو توڑ دے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے جلدی جلدی رولنگ پڑھتے ہوئے آخر میں اسد قیصر کا نام لے کر اپنی جان چھڑائی جبکہ اسپیکر اس لیے اجلاس میں نہیں آئے کہ وہ اس جرم کی سزا کے بارے میں جانتے تھے، آئین توڑنے کا سب سے بڑا مجرم عمران خان ہے جس نے ڈپٹی اسپیکر کو پرچی لکھ کر دی تھی‘۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ ’عمران خان کے ساتھ نالائقی، مہنگائی کا لیبل لگ چکا تھا مگر اب غداری کا لیبل بھی اُن کے ماتھے پر لگ چکا ہے، جسے مسلم لیگ ن عوام کے سامنے اجاگر کرے گی اور کسی کو بھولنے نہیں دے گی، ہم الیکشن میں ضرور جائیں گے مگر آئین پاکستان اور غدار کا فیصلہ ہونے کے بعد جائیں گے‘۔

مریم نواز نے ایک بار پھر فرح خان نامی خاتون پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار صرف نام تھا، دراصل وہ فرنٹ مین تھی، جس کو پیسے دیے بغیر کوئی ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں ہوتی تھی، فرح کے گاؤں کی ساری سڑکیں بزدار نے بنوائیں، وہ اگر بچ کر نکل بھی گئیں تو ہم اُسے انٹرپول کی مدد سے پاکستان واپس لائیں گے‘۔