کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ جنرل مشرف جیسے لوگوں نے بلوچستان نیشنل پارٹی کوختم نہیں کیاتوافغان مہاجرین کے نام پرووٹ لینے والے یاٹھپے لگانے والے کبھی بھی بی این پی کوختم نہیں کرسکتی گوادرسمیت بلوچستان میں جاری تمام میگاپروجیکٹس سرزمین کے ساحل وسائل کامکمل واک واختیاربلوچستان کودیاجائے گوادرمیں فوری طورپرانسانی بنیادی ضروریات کی فراہمی کویقینی بنایاجائے بلوچ عوام کواپنی سرزمین پراقلیت میں بدلنے سے روکنے کیلئے فوری طورپرقانون سازی کی جائے افغان مہاجرین کی موجودگی میں متوقع مردم شماری ناقابل قبول ہے مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری بلوچ قوم کواقلیت میں تبدیل کرنے کے مترادف ہے بلوچستان کوترقی دینے والے ہمیں اپنے ساحل وسائل پرمکمل اختیاردیں توہم بھرپورساتھ دیں گے ورنہ ایسی ترقی کبھی بھی نہیں چاہئیں گے جس ترقی سے بلوچستان قبرستان اوراسلام آباد کوپھولوں کی طرح سجادیں بلوچ عوام تعلیم پرتوجہ دیں کیونکہ ڈنڈے اوربندوق سے وسائل اورقوموں کے حقوق کبھی بھی محفوظ نہیں رہتے بلکہ تعلیم کے ذریعے ہی قوموں کوترقی اوران کے ساحل وسائل پراختیارملتاہے کامیاب جلسے کے انعقاد پربی این پی ضلعی کابینہ خراج تحسین کی مستحق ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے کوئٹہ کے شاہوانی اسٹیڈیم میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پربلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزروسینیٹرڈاکٹرجہانزیب جمالدینی،سیکرٹری اطلاعات آغاحسن بلوچ،بی ایس او کے مرکزی آرگنائزرجاویدبلوچ اورضلعی جنرل سیکرٹری غلام نبی مری نے خطاب کیانیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل نے کہاکہ کامیاب جلسے پربی این پی کے ضلعی قیادت کومبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے مشکل اورنامساعدحالات کے باوجود جلسے کاانعقاد کیاجس طرح پارٹی کارکنوں نے جلسے کوکامیاب بنایاوہ بھی قابل تحسین ہے انہوں نے کہاکہ بی این پی کے کارکنوں اوربلوچ عوام نے خوف کی فضاء ختم کرکے آج جس طرح عوامی جلسے میں شرکت کی وہ قابل تعریف ہے اورجلسے نے ثابت کردیاکہ بلوچستان کی سیاست کوکوئی نہیں ختم کرسکتاہمیں اس بات پرافسوس ہے کہ ٹھپے یہاں اورنتائج کسی اورجگہ سے برآمدہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ جس طرح 2013کے انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ نے نتائج دئیے وہ کسی بھی صورت قبول نہیں ہے بی این پی کاجنازہ نکالنے والوں نے جس طرح ٹھپوں کے بدولت اقتدارحاصل کی وہ آج دنیادیکھ رہی ہے جنازے کیلئے ٹپوں کی نہیں بلکہ کندوں کی ضرورت ہے اوریہ کندے ہمیشہ بلوچ عوام کیلئے استعمال ہونگے انہوں نے کہاکہ جنرل مشرف جیسے لوگوں نے بلوچستان نیشنل پارٹی کوختم نہیں کیاتوافغان مہاجرین کے نام پرووٹ لینے والے یاٹھپے لگانے والے کبھی بھی بی این پی کوختم نہیں کرسکتے انہوں نے کہاکہ بی این پی اپوزیشن میں ہوتے ہوئے بھی لوگ جمع غفیر کی طرح شامل ہورہے ہیں یہ لوگ توان کے پاس جاناچاہئے تھاجن کے پاس اقتدارہے مگرلوگ ان سے مایوس ہوگئے انہوں نے کہاکہ بی این پی نے ماضی میں بھی صوبتیں برداشت کیں اوراب بھی بلوچ کی دستاراوران کی ننگ وناموس کیلئے صوبتیں برداشت کریں گے ہمیں وہ اقتدارچاہئے جس اقتدارمیں ہماری ننگ وناموس اورغیرت کاسودانہ ہواس اقتدارسے بلوچستان میں رہنے والے بلوچ پشتون ہزارہ اوردیگراقوام کوحقیقی معنوں میں حق ملے بکری کی گردن میں رسی باندھنے والے اقتدارنہیں چاہتے کیونکہ وہ اقتدارہمیشہ دوسروں کے کہنے پرملتی ہے ہمیں تووہ اقتدارچاہئے جس سے بلوچستان کے عوام کوان کے ساحل وسائل پرمکمل اختیارہوہمارے کہنے سے کوئی مردہ باد یازندہ باد نہیں ہوگابلکہ جس کاضمیرمردہ ہووہ ہمیشہ مردہ باد ہی رہے گانوجوان بلوچستان کامستقبل ہے اورہمیں پڑھالکھا مستقبل دیکھناچاہئے اس وقت میں سلام پیش کروں گا جب آپ لوگ تعلیم حاصل کرے ڈنڈے کے ساتھ کیس منانے کی بھرپورکوشش کی مگربالاآخروہ ڈنڈاہمارے سرپرہی آگرااس بندوق اورڈنڈاباری سے کبھی بھی مسائل حل نہیں ہونگے بلوچ عوام کواب پڑالکھاقوم بنناچاہئے تاکہ وہ اپنے علم کی طاقت سے اپنے حقوق حاصل کرسکے انہوں نے کہاکہ گوادرکی مچھلیوں کاذائقہ یہاں کے عوام کونہیں ملامگرچائنیز کومچھلیوں کاذائقہ مل چکاہے حکمرانوں کوصرف گوادرنظرآتاہے ہم لوگ گوادر کے بارے نہیں سمجھتے بلکہ دوربیٹھے ہوئے لوگ گوادرکوسمجھ چکے ہیں کئی قوم پرستوں اوروفاق پرستوں نے الزام لگایاکہ بلوچستان کے سیاسی لوگ ترقی نہیں چاہتے ہم ترقی چاہتے ہیں وہ ترقی جس سے بلوچ ترقی کرے گوادرکی زمین کاسودااسلام آباد اورکراچی میں نہیں بلکہ یہاں ہونی چاہئے یہ کونسی ترقی ہے کہ گوادر کے بارے میں ترقی کے دعوے توکرتے ہیں لیکن بجلی اب تک ایران سے ملتی ہے پانی بھی میسرنہیں ہے 45ارب ڈالر اس پروجیکٹ پرخرچ ہورہے ہیں مگران اربوں ڈالرمیں سے ایک روپے بھی گوادرپرخرچ نہیں ہورہی بلوچستان نیشنل پارٹی کے ڈپٹی آرگنائزرڈاکٹرجہانزیب جمالدینی نے کہاکہ بلوچستان میں اب تک کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوایہاں کے عوام پانی گیس اوربجلی کیلئے ترستے ہیں گوادرپرصرف بلوچوں کااختیارہونی چاہئے اخترمینگل اپنے بچوں اورگوادر اورساحل وسائل پرکسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے انہوں نے کہاکہ کوئی مائی کالعل ہمارے ساحل وسائل پرقبضہ نہیں کرسکتے جن لوگوں نے اقتدارحاصل کیاانہوں نے افغان مہاجرین کے نام پرووٹ لیکریہاں کے بلوچوں کواقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی ۔