|

وقتِ اشاعت :   June 27 – 2022

کوئٹہ:  صوبائی وزیر خزانہ سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ میں پچھلے سال کی نسبت 15 فیصد کم خسارہ ہے، ہما را کل بجٹ 366.72 ارب روپے ہے جسکا 13 فیصد بجٹ امن و امان پر دے رہے ہیں،پولیس 29 ارب لیویز 13 ارب جیل خانہ جات کو 1.2 ارب روپے دے رہے ہیں،بلوچستان کو وار زون بنایا گیا ہے فغانستان کے حالات کا 80 فیصد اثر ہم پر رہا ہے،وفاق سے گزارش ہے۔

کہ امن و امان کے بجٹ کا بوجھ لے لے،این ایف سی میں جیسے کے پی کو 1 فیصد جاتا ہے تو ہمیں ایسے رلیز کر دے، ریکوڈک کا مسئلہ جنرل باجوہ کی ذاتی دلچسپی سے حل ہوا ریکوڈک میں 25 فیصد ملنے پر حکومت اور بلوچستان عوامی کی طرف سے جنرل باجوہ کا شکر گزار ہوں،یہ بات انہوں نے اتوار کو وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی، انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو نے صرف اپنے حلقے کو نہیں پورے بلوچستان کو فوقیت دی ہے صوبے کا یا وفاق کا جو بھی پیسہ آتا ہے وہ عوام کا ہے۔

ماضی میں بجٹ کی غیر منصفانہ تقسیم پر شور ہوتا تھابلوچستان اسمبلی کے تمام ممبران بشمول اپوزیشن کے کسی نے اعتراض نہیں کیاانہوں نے کہاکہ بجٹ میں 70 فیصد جاری اسکیمات کو دیا ہے پچھلے بجٹ کا 87 بلین روپے خسارہ تھا موجودہ بجٹ میں پچھلے سال کی نسبت 15 فیصد کم خسارہ ہے، انہوں نے کہاکہ ہم نے بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کرائے پہلی دفعہ فوج یا ایف سی کی عملی خدمات نہیں لیں فوج اور ایف سی اسٹینڈ بائی پر تھی پولیس لیویز نے امن و امان کی صورتحال بہتر کرنے میں اہم کردار ادا کیا، انہوں نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کیلئے 16 ارب روپے مختص کئے گئے تھے بلوچستان کو وار زون بنایا گیا ہے فغانستان کے حالات کا 80 فیصد اثر ہم پر رہا ہے۔

افغانستان جنگ زدہ علاقہ اور ایران جہاں سستان ہے وہاں سے دہشت گردوں کی آمد و رفت کو روکنا ہماری زمہ داری ہے،انہوں نے کہا کہ پنجاب اور سندھ کے ساتھ بھارت کی سرحد لگتی ہے بلوچستان کے ساتھ 2 ممالک اور تینوں صوبوں کی سرحد لگتی ہے اس جنگ میں بلوچستان فرنٹ لائن پر ہے جو ملک کے دیگر حصوں میں یہ آگ نہیں جانے دیتا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی شہ رگ ہے ترقیاتی بجٹ 192 ارب روپے ہے 59 ارب میں صحت تعلیم امن سمیت تمام ضروریات پوری کرنی ہیں، امن و امان پر صرف 50 ارب خرچ کر رہے ہیں، ہمارا ترقیاتی بجٹ 59 ارب اور امن و امان کے لئے ہم 50 ارب دے رہے ہیں، 366.72 ارب روپے کل بجٹ ہے جسکا 13 فیصد بجٹ امن و امان پر دے رہے ہیں، پولیس 29 ارب لیویز 13 ارب جیل خانہ جات کو 1.2 ارب روپے دے رہے ہیں، 45817 جوان پولیس لیویز 26500 جیل خانہ جات 2000 سول ڈیفنس 450 ہے،انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 74598 فورس کے جوان ہیں، سندھ 124 ارب روپے امن و امان میں ہیں پنجاب 1 کھرب 58 ارب رکھے گئے ہیں۔

اگر بلوچستان کی سرحدیں کمزور پڑ گئیں تودہشت گردی ملک بھر میں جا رہی ہے، انہوں نے کہاکہ ڈھڈ ارب ایف سی اور فیڈرل فورس کو ادا کرتے ہیں وفاق سے گزارش ہے امن و امان کے بجٹ کا بوجھ لے لے،انہوں نے کہا کہ این ایف سی میں جیسے کے پی کو 1 فیصد جاتا ہے تو ہمیں ایسے رلیز کر دے 95 فیصد لیویز اور 5 فیصد پولیس کور کر رہی ہے،وفاق ہمیں سندھ پنجاب کی طرز پر چوتھائی لوکل بھرتیاں فورس میں دے تو کرائم زیرو پر لائیں گے، انہوں نے کہاکہ ریکوڈک کا مسئلہ جنرل باجوہ کی ذاتی دلچسپی سے حل ہوا ریکوڈک میں 25 فیصد ملنے پر حکومت اور بلوچستان عوامی کی طرف سے جنرل باجوہ کا شکر گزار ہوں،ابھی ہم سندک میں جارہے ہیں سندک میں بلوچستان کو ایسا فائدہ دیں گے جو تاریخی ہوگا، انہوں نے کہاکہ پنشن 48 ارب صوبہ دے رہا ہے اگر ایک ٹائم ریونیو دے تو بہت بہتر ہوگا یہ سلسلہ بڑھ رہا ہے، انہوں نے کہا کہ 48 ارب کا بوجھ اتارا جائے بی آر اے کو فعال کر رہے ہیں مائنز میں بھی تبدیلی کر رہے ہیں سی اینڈ ڈبلیو کے 361 ملازمین کو اس ہفتے ہی بحالی کے آرڈرز دے دیں گے۔