گوادر: وزیراعظم پاکستان کے معائنہ کمیشن کے چےئرمین کرنل(ر) سیف الدین قریشی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت گوادر سمیت بلوچستان بھر میں احساسمحرومی اور بیروزگاری کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر میں ایک اجلاس کی صدارت کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چےئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین جمالدینی ، ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات گوادر ڈاکٹر سجاد بلوچ، ڈپٹی کمشنر گوادر عبدالحمید ابڑو سمیت صوبائی و ضلعی آفیسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ مختلف محکموں کے ضلعی سربراہان نے چےئرمین وزیراعظم معائنہ کمیشن کو اپنے محکموں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کوبتایاگیاکہ اس وقت گوادر میں 160ٹینکروں کے ذریعے گوادر سے 70 کلو میٹر دور بیلا ڈیم سے پانی فراہم کیا جارہا ہے جبکہ سنسر بورنگ اور کارواٹ دی سیلینیشن پلانٹ سے بھی پانی کی فراہمی شروع ہوچکی ہے ۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ ضلعی گوادر میں مستقبل میں پانی کی ضروریات پورا کرنے کیلئے 8نئے ڈیموں کی تعمیر پر غور کے علاوہ شادی کوراورسوڈڈیم پر جاری کام کی رفتار کو تیز کرنے کے علاوہ بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو 6ڈی سلینیشن پلانٹس کی فوری تنصیب کرکے ان سے پانی کی فراہمی کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیراعظم معائنہ کمیشن کے چےئرمین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے عوام کو صحت تعلیم، آبنوسی اور بجلی کی سہولیات کی فراہمی ، وفاقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں پانی کے بحران کو حل کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماہگیری کی صنعت کے فروغ سے علاقے کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور اس سے حکومت کو قیمتی زرمبادلہ بھی حاصلہوگا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ماہیگیری غیر قانونی ٹرالنگ اور مہلک جالوں کے استعمال کے خلاف اقدامات کرے ۔ انہوں نے کہا کہ مچھلی کی برآمد کو فروغ دینے کیلئے محکمہ ماہیگیری ،گوادر پورٹ اتھارٹی اور کسٹم اقدامات کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ماہیگیری پر علاقے کے لوگوں کی معیشت کا انحصار ہے اور ماہیگیری کی صنعت کو ہر حال میں ترقی دی جائے گی ۔ دریں اثناء چےئرمین وزیر اعظم معائنہ کمیشن کو گوادر پورٹ اتھارٹی کے چےئرمین دوستین جمالدینی اور ڈی جی ادارہ ترقیاتی گوادر ڈاکٹر سجاد بلوچ نے تفصیلی بریفنگ دی ۔ قبل ازیں چےئرمین وزیراعظم معائنہ کمیشن جی ڈی اے ہسپتال سول ہسپتال گوادر، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول، جی ڈی اے پبلک سکول اور گوادرپورٹ کا دورہ کیا۔