|

وقتِ اشاعت :   February 3 – 2016

کوئٹہ: سول سوسائٹی بلوچستان کے ڈپٹی کنونےئر امداد علی بلوچ نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز چےئرمین ایچ ای سی کی پریس کانفرنس ابہام کا شکار رہی اور چےئرمین ایچ ای سی نے بلوچستان کے حوالے سے حقاق کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا علاوہ ازیں چےئرمین ایچ ای سی نے سول سوسائٹی بلوچستان کی طرف سے صوبائی کوٹہ کے حوالے سے اٹھائے گئے اعتراضات کا کوئی تسلیے بخش جواب نہیں دیا جو کہ انتہائی افسوسناک امر ہے قابل احترام چےئرمین ایچ ای سی نے یہ تو بتادیا کہ بلوچستان کے طلباء4 کو کتنے وظائف دئیے گئے مگر یہ بتانا گہوارہ نہیں کیا کہ یہ وظائف ایچ ای سی کی طرف سے دئیے گئے کل وظائف کا کتنے فیصد بنتے ہیں۔ ایچ ای سی کی سالانہ رپورٹ برائے سال2010۔11کے صفحہ نمبر154پر یہ واضح طور پر لکھا ہے کہ ایچ ای سی نے بلوچستان کا کوٹہ 6فیصد مختص کیا ہے مگر اس حوالے سے چےئرمین ایچ ای سی کی پریس کانفرنس میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے ہم اس کو خلاف قانون سمجھتے ہیں۔ سول سوسائٹی بلوچستان نے گورنر بلوچستان اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مسئلے پر فوری توجہ دیں اور تحقیقات کرکے عوام کو اس سے آگاہ کریں تاکہ بلوچستان کے طلباء4 و نوجوانان میں اس حوالے سے پائی جانی والی بے چینی کا خاتمہ ہوسکیں۔