کوئٹہ: نیشنل پارٹی کی مرکزی صدر سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ معاشرہ ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف جا رہا ہے۔ ملک میں روشن خیالی کے بجائے قدامت پرستی کی طرف جا رہا ہے جوہمارے مستقبل کیلئے خطرناک ہے۔ جس ملک میں فیض احمد فیض ،حبیب جالب، تنویر سپرااور خالد علیگ جیسے شاعروں کو ولن اور قادری جیسے افراد کو ہیرو مانا جاتا ہواسکے روشن مستقبل کے لئے کوئی کیا امید رکھے۔ سینیٹر میر حاصل بزنجو نے یہ بات معروف ترقی پسند شاعر خالد علیگ مرحوم کی تازہ کتاب ’’گفتگو عوام سے ہے‘‘ کی تقریب پزیرائی سے گفتگو کے دوران کہی۔اپنے خطاب میں نیشنل پارٹی پنجاب کے صدر ایوب ملک نے کہا کہ خالد علیگ سے میرا تعلق بہت پرانا ہے وہ اتنے خود دار ، حقیقی ترقی پسند شاعر تھے کہ انہوں نے ساری زندگی کسی سے بھی کوئی مراعات نہیں لی انہوں نے خالد علیگ کی زندگی کا ایک دلچسپ واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ خالد بھائی بہت عرصہ تک ذولفقار علی بھٹو کی جدوجہد سے منسلک ہے جب بھٹو اقتدار میں آئے تو انہوں نے خالد علیگ کے لیے ایک امدادی چیک بھیجا انہوں نے بجائے لینے کہ چیک لے کر آنے والے شخص کو ڈانٹ کر واپس کر دیا ہمارے پوچھنے پروہ کہنے لگے کہ کسی میں اتنی جرائت کیسے آئی کہ وہ مجھے اس طرح کی امداد دے اور اسی احتجاج میں وہ جب تک ذندہ رہے ذولفقار بھٹو کی بیٹی بے نظیر سے نہیں ملے۔تقریب کے دوران دیگر مقررین بشمول ڈاکٹر سلطان اکبر اور دیگر مقررین بشمول بشری سعید ، محمود اظہر اورکشور ملک نے خالد علیگ مرحوم کے فن و شخصیت پر تفصیلی گفتگو اور انکی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔