|

وقتِ اشاعت :   October 31 – 2023

کوئٹہ: نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا ہے کہ

بلوچستان کی جیو پولیٹیکل اہمیت کسی کی نظروں سے پوشیدہ نہیں ،قدرتی وسائل سے مالا مال سرزمین بلوچستان میں اب تک تقریباََچالیس انتہائی قیمتی زیرزمین معدنیات کے ذخائر دریافت ہوچکے ہیں محتاط تخمینوں کے مطابق یہ وسائل آئندہ پچاس سے سو سال تک ملکی ضروریات پورا کرنے کے لئے کافی ہیں،

قدرتی وسائل کے شعبے میں سرمایہ کاری سے معاشی مواقع اور مقامی آبادی کے لیے روزگار کے ذرائع  پیدا ہو سکتے ہیں، اس لئے حکومت نے منرلز اینڈ مائنز کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے جامع منصوبہ بندی اور موثر پالیسی تشکیل دی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں نیشنل سیکورٹی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا

نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ حکومت  امن وامان، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور بنیادی ڈھانچے پر توجہ دینے کے ساتھ خطے کی ترقی کو ترجیح دے رہی ہے  بلوچستان میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اینٹی اسمگلنگ ونگ کو فعال کیا گیا ہے انسداد اسمگلنگ کے لئے صوبے بھر میں جوائنٹ چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں ،

ان کارروائیوں کے نتیجے میں خوردونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے نگران وزیر اعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی نے شرکاء کو بتایا کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں کے مطابق بلوچستان سے غیر ملکی تارکین وطن کی واپسی کے لئے پاک افغان سرحدی علاقوں میں خصوصی معاونت کے مراکز قائم کئے گئے ہیں

جہاں رضا کارانہ واپس جانے والوں کو ہر ممکن معاونت فراہم کی جاررہی ہے حکومت نے تارکین وطن کی واپسی کا جو ٹائم فریم دیا ہے اس میں انہیں واپسی کے لیے سہولیات فراہم کی گئی ہیں لیکن مقررہ تاریخ کے بعد غیر قانونی تارکین وطن کے انخلاء کے لئے قانون کے مطابق کارروائی ہوگی انہوں نے کہا کہ بلوچستان مہمان نوازی اور روایتوں کا امین صوبہ ہے،

نگران حکومت کی کوشش ہے کہ یہاں ماضی کا مثالی امن بحال کرکے عوام کو جانی و مالی تحفظ فراہم کیا جائے دریں اثناء ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ زاہد سلیم نے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کو صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال ، بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت ، سرمایہ کاری کے مواقعوں ، گورننس اور سماجی اور اقتصادی ترقی سمیت دیگر متعلقہ امور پر بریفنگ دی

ورکشاپ کے شرکاء نے اس موقع پر بلوچستان میں امن و امان ، تعلیمی اصلاحات ، گورننس سی پیک اور دیگر امور سے متعلق سوالات بھی کئے جن پر شرکاء￿ کو مفصل جوابات دیئے گئے بعد ازاں نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی اور نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے سربراہ میجر جنرل محمد رضا ایزاد نے سوئینیرز کا تبادلہ بھی کیا