کراچی: پاکستان کا آئی ایم ایف سے نیا معاہدہ معاشی کامیابیوں کا تعین کریگا۔
2023 پاکستان کیلیے بدترین معاشی اتارو چڑھائو کا سال رہا، سال کے آخر میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے 68,131ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھوا، ستمبر میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 334 کی ریکارڈ سطح تک گرا، جو کہ سال کے آخر تک قدر میں بہتری کے ساتھ 279 پر پہنچا، مئی کے مہینے میں منگائی 29 فیصد کی بلند ترین سطح پر رہی، پہلی ششماہی کے دوران شدید ترین معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور ملک ڈیفالٹ کے دہانے تک پہنچا، تاہم جولائی میں آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے بعد حالات بہتر ہونا شروع ہوگئے۔
نئے سال کے آغاز میں یہ اہم سوال ہے کہ 2023 میں بدترین اتار چڑھائو کا شکار رہنے والی معیشت کیا اب بہتری اور استحکام کی جانب گامزن ہوسکے گی۔
واضح رہے کہ سال2024 کا پہلا امتحان فروری میں الیکشن اور سیاسی استحکام ہے، دوسرا امتحان الیکشن کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومت کی جانب سے معاشی پالیسیوں کا وہ مومینٹم برقرار رکھنا ہے جو نگران حکومت قائم کرچکی ہے، تیسرا اہم فیکٹر عالمی معاشی حالات ہیں، تاہم، ایک موہوم سی امید ہے کہ 2024 گزشتہ سال سے کچھ بہتر ثابت ہوگا۔