|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2024

ریکوڈک بلوچستان کا بہت بڑا منصوبہ ہے جس سے صوبے کو بہت زیادہ مالی فوائد پہنچ سکتے ہیں اگر وفاقی حکومت سابقہ رویے کو ترک کرتے ہوئے بلوچستان کو اس کا جائز حصہ دے تو اس خطے کی تقدیر بدل جائے گی۔

بلوچستان حکومت اپنے محاصل سے نئے ترقیاتی منصوبے شروع کرسکے گی جس سے نہ صرف بلوچستان کے قومی خزانے کو فائدہ پہنچے گا بلکہ سرمایہ کاری سمیت روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہونگے۔

صرف کاغذی اور بیانات کی حد تک بلوچستان کے حصے کی باتیں نہ کی جائیں بلکہ عملی طور پر رقم فراہم کی جائے تاکہ بلوچستان کے میگا منصوبے سیاست کی نذر ہونے کی بجائے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کام آسکیں۔

گزشتہ حکومت کے دوران سابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ریکوڈک منصوبے کے متعلق بیان میں کہا تھا کہ ریکوڈک منصوبہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کا گیٹ وے ہے، جس سے وفاق نے اپنا 25 فیصد اور ہمارا 15 فیصد کا حصہ اپنی جیب سے خریدا ہے، اب ہم بغیر کسی سرمایہ کاری کے 25 فیصد منافع کے مالک ہیں۔

اگر یہ معاہدہ نہ ہوتا تو ملک کے اثاثے جرمانے میں چلے جاتے، ہمیں کسی قسم کے اخراجات اور خرچے کے بغیر سالانہ 300 ارب روپے ملیں گے جبکہ 200 ارب روپے وفاقی حکومت کو ملیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت ہم جب چائیں اختیار واپس لے سکتے ہیں۔ بہرحال بات اسی نکتے پر آجاتی ہے کہ بلوچستان کو سالانہ 300 ارب روپے دیئے جائیں تو بلوچستان کے بہت سے مالی مسائل حل ہونے کے ساتھ ترقی اور خوشحالی بھی آئے گی۔ بلوچستان حکومت انہی محاصل سے اپنا بہترین بجٹ بناکر صوبے میں بڑے منصوبے تشکیل دے سکے گی جس کا براہ راست فائدہ عوام کو پہنچے گا۔

بلوچستان میں مسائل کے انبار ہیں جبکہ بجٹ خسارے کاپیش ہوتا ہے جس کی بڑی وجہ مالی مسائل ہیں، غیر ترقیاتی بجٹ میں رقم زیادہ جانے سے نئے منصوبوں کی بنیاد رکھنا تو کجا، تعلیم، صحت سمیت دیگر ادارے غیر فعال ہوچکے ہیں جس طرح سے انہیں فنکشنل ہونا چاہئے اس طرح نہیں ہیں جس کی وجہ مالی بحران اور ناقص منصوبہ بندی اور مبینہ کرپشن بھی ہے۔

اگر بلوچستان کے محاصل وقت پر مل جائیں اور بہترین منصوبہ بندی کے ذریعے کام کیا جائے تو ادارے مکمل فعال ہوکر کام کرسکیں گے، ساتھ ہی دیگر ترقیاتی منصوبوں کی تشکیل بھی یقینی ہو جائے گی اور بجٹ خسارہ بھی ختم ہوجائے ہوگا۔ بلوچستان کی نئی حکومت سے یہی توقعات ہیں کہ وہ مرکز سے جائز حقوق کا مقدمہ لڑکر بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی تاکہ بلوچستان میں موجود محرومیوں و پسماندگی کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔