|

وقتِ اشاعت :   April 13 – 2024

کوئٹہ:اپوزیشن جماعتوں نے آئین کی بالادستی کیلئے تحریک تحفظ آئین کے نام سے ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا، محمود خان اچکزئی تحریک کے صدر ہوں گے ،اتحاد میں شامل جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل کوارڈینشن کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی

، آج پشین اور چمن میں جلسے کئے جائیں گے ۔ اس بات کا اعلان اپوزیشن اتحاد کے رہنما وں نے جمعہ کی شب کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کی سربراہی میں چھ جماعتی اپوزیشن اتحاد کے اجلا س کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان نے کہا کہ اجلاس میں چھ جماعتیں اتحادکی لیڈر شپ موجود ہے ، ہمارا اتحاد بننے جارہا ہے ، ہم فارم 47کی بنی حکومت کو رد کرتے ہیں ، انہوںنے کہاکہ جہاں قانون کی پاسداری نہیں ہوتی وہاں خوشحالی نہیں ہوتی ہے اس لئے تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کانام تحریک تحفظ آئین رکھا گیا اور محمود خان اچکزئی ہماری تحریک کے صدر ہوں گے ہم جلسوں کے ساتھ ساتھ بار ایسوسی ایشن اور یونیورسٹیز کے نوجوانوں سے میٹنگ کریں گے عمر ایوب نے کہا کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں ،بجلی کی قیمتیں بڑھائی جارہی ہیں ،محنت کش کیلئے گھر کا چولہا چلانا مشکل ہوگیا ہے ، ہم اس محنت کش کیلئے تحریک چلارہے ہیں

،عمر ایوب نے کہا کہ آٹھ فروری کے الیکشن ایک سونامی سے کم نہیں تھے ، ہم نے آئین اور قانون کی پاسداری کیلئے قربانیاں دِ ہیں ،یہاں بیٹھی تما م جماعتیں اپنی مرضی سے تحریک میں شامل ہیں، ہمارا ایک ایجنڈا آئین اور قانون کی بالادستی ہے ، پشتون خواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہاکہ ہم میں سے کوئی فوج کے خلاف نہیں ہے ، ہمارے اختلاف ان کے سیاسی رول سے ہے،ہم میں سے کسی نے آئین کو نہیں توڑا ،ہم آئین کی حفاظت کرتے ہیں ، آئین کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،انہوں نے کہاکہ آئین عمرانی معاہدہ ہے اس کے تحفظ کیلئے کل سے جلسے کریں گے،سول ادارہ ہو یا عسکری ، کسی شخصیت آفیسر کیلئے توسیع نہیں ہونی چاہئے

، انہوں نے کہا کہ ہم نہ کسی کو گالی دیں گے نہ بر بلا کہیں گے سیدھی بات ہے سول سپریمسی کی بات کریں گے، بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہاکہ جس تحریک کا اعلان کیا گیا اس کا آغاز بیس سال پہلے ہو تا تو ہمیں آج کے دن نہیں دیکھنے پڑتے،نہ فارم 47 کی نوبت آتی،ملک کے معاملات میں کسی ادارے کی مداخلت نہیں ہونے چاہیے،جماعت اسلامی کے قائم مقام امیر لیاقت بلوچ نے کہاکہ عوام کو دیوار سے لگادیا ہے ان کا مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا جارہا ہے ، ہمیں اجلاس کے اعلامیہ سے اتفاق ہے

،لیکن ہم اپنی شوری کے اجلاس کے بعد اپنا حتمی موقف سامنے رکھیں گے، سنی تحریک کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ہمارا بنیادی مقصد ملک میں سول سپرمیسی قائم کرنا ہے کب تک جمہوریت میں مداخلت ہوگی مینڈیٹ کو چوری کیا جائے گا یہ ایک بڑی تحریک کے صورت میں سامنے آئے گی مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس آئین نے اس ملک کو جوڑا ہواہے، آئین کی خلاف ورزی کھلی طور پر ہورہی ہے الیکشن کمیشن نے کھلواڑ کیا گیا ایک پارٹی کے ہاتھ پاوں باندھ کر اس سے اس کا انتخابی نشان چھین لیا گیا ، ہماری آئین شکن قوتوں سے لڑائی ہے،عوام کیساتھ ملکر جدوجہد کرکے آئین کو نافذ کرکے رہیں گے، آئین پاکستان کو اسکی روح کے مطابق بحال کرنے کی ضرورت ہے۔