سی پیک خطے میں ایک بڑا گیم چینجر منصوبہ ہے جو مستقبل میں پاکستان اور چین میں اقتصادی سماجی تبدیلی لائے گا ۔
اس منصوبے سے دونوں ممالک میں معاشی ترقی کے راستے ہموار ہونگے۔
گزشتہ کچھ عرصے سے سی پیک منصوبہ سست روی کا شکار تھا مگر اب اس پر تیزی سے کام کا آغاز دوبارہ ہوچکا ہے ۔
بلوچستان سی پیک منصوبے کا مرکزی کردار ہے بلوچستان کے عوام کو سی پیک منصوبوں سے بڑی توقعات وابستہ ہیں جب یہاں صنعتی زون تعمیر ہونگے، بجلی گھر بنائے جائینگے، شاہراہوں، ریلوے ٹریک سمیت جدید ائیرپورٹ تعمیر ہونگے تو بلوچستان کے عوام کیلئے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہونگے جبکہ مقامی تاجروں کیلئے بھی سرمایہ کاری کرنے کے بہت سے ذرائع پیدا ہونگے جس سے بلوچستان میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا ،محرومی و پسماندگی کا خاتمہ ہوگا۔ موجودہ حکومت بھی بلوچستان کی ترقی کیلئے کوشاں ہے اس کے لیے سی پیک منصوبے میں بلوچستان کو زیادہ اہمیت دی جائے گی جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی معاشی تبدیلیاں رونما ہونگی۔ وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی جس میں دونوں اطراف نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اپ گریڈیشن پراتفاق کرلیا۔چین کے دارالحکومت بیجنگ میں وزیراعظم شہبازشریف نے چینی صدر شی جن پنگ سے طویل ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے وزرا اور اعلیٰ حکام موجود تھے۔وزیراعظم نے چین میں پرتپاک استقبال پرصدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کیا اور 2015 میں صدرشی جن پنگ کے پاکستان کے دورے کویاد کیا۔ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان موجودپائیدارشراکت داری کی توثیق کی اور سیاسی، سکیورٹی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔علاقائی اورعالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ افغانستان، فلسطین اورجنوبی ایشیاء بشمول مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔
فریقین نے ایک دوسرے کے بنیادی دلچسپی کے امورپراپنی دیرینہ حمایت کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ سی پیک نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا، پاکستان میں چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا سماجی واقتصادی ترقی کاایجنڈا چین کے مشترکہ خوشحالی کے تصورپرمبنی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے سی پیک کی اپ گریڈیشن اور دوسرے مرحلے میں ترقیاتی منصوبے آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔ بہرحال سی پیک کے دوسرے مرحلے میں اقتصادی منصوبوں کو آگے بڑھانے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا اور بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی جائے گی جو ملکی معیشت کو ایک نئی خوشحالی کی جانب گامزن کرے گی۔
.موجودہ حکومت کی جانب سے اب تک معاشی حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات سے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ امید ہے کہ مستقبل میں ملک معاشی بحرانات سے نکل آئے گا بحرانات کا خاتمہ ہوگا عام لوگوں کی زندگیوں میں معاشی حوالے سیمثبتتبدیلی آئے گی۔