|

وقتِ اشاعت :   June 30 – 2024

 سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا  ہے کہ سپریم کورٹ انتخابات پر لگائے الزامات کو نظر انداز کرکے ووٹرز کے حقوق کے معاملے میں اندھی نہیں ہو سکتی، آئین سپریم کورٹ کو مکمل انصاف کا اختیار دیتا ہے۔

 سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے اضافی نوٹ میں لکھا کہ بادی النظر میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی تشریح غلط ہوئی، ایک بڑی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل سے نکال کر ووٹرز کو بنیادی حق سے محروم کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا مقصد کسی بھی سیاسی جماعت کو انتخابات سے باہر کرنا نہیں تھا۔

جسٹس اطہر نے اضافی نوٹ میں مزید لکھا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا ایک سیاسی جماعت سپریم کورٹ کے فیصلے کی تشریح کی بنیاد پر نا اہل ہوئی، سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح سے بڑی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل سے نکالا گیا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ وکیل الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد حیثیت دینے کا فیصلہ آر اوز  پر ڈالنے کی کوشش کی، الیکشن کمیشن نے مطمئن کرنا ہے کہ سیاسی جماعت کس جواز  پر انتخابی عمل سے باہر ہوئی، الیکشن کمیشن مطمئن کرنے میں ناکام رہا تو اس کی آئینی ذمہ داری پر سنجیدہ سوالات اُٹھیں گے۔