|

وقتِ اشاعت :   August 18 – 2024

وزیراعظم شہبازشریف نے واضح کیا ہے کہ بجلی چوری کی روک تھام، لائن لاسز میں کمی اور ترسیلی نظام بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وزارت توانائی اور پاورڈویژن کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کو پاور ڈویژن کے مختلف امور پر بریفنگ دی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے ایس او پیز اور اسٹیئرنگ کمیٹی کو نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔

اجلاس کے شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے افسران کی پزیرائی کے حوالے سے پیکج تیار کیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے وفاقی وزیر پاور اور وفاقی سیکرٹری پاور کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی ، انسداد بجلی اور دیگر معاملات پر چاروں صوبوں کا دورہ کرنے اور صوبائی حکومتوں سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی ترسیل کی 5 کمپنیوں میں نئے بورڈ چیئرمین اور ممبران کی تعیناتی شفافیت پر ہوئی ہے، امید ہے نئی تعیناتیوں سے ڈسکوز کی کارکردگی میں بہتری آئے گی، جب کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں موجود کرپٹ عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے ڈسکوز کی عوامی شکایات کے ازالے کے لیے کچہریوں کا نظام موثر اور نتیجہ خیز بنانےکی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انسداد بجلی چوری کے لئے ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ اپنائی جائے۔

شہباز شریف نے صوبائی حکومتوں کو انسداد بجلی چوری کے حوالے سے پولیس فورس اور تحصیلداروں کی تعداد ڈسکوز کی ضرورت کے مطابق پوری کرنے کی ہدایت بھی کی۔

وزیراعظم نے بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے بنائی گئی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس فی الفور طلب کرنے کی ہدایت بھی کی۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے بجلی کمپنیوں میں انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرزکی کارکردگی غیرتسلی بخش قرار دیکر انہیں تبدیل کرنےکا فیصلہ کیا تھا، اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے 11 میں سے 9 سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ ارکان کے لیے سمری وفاقی کابینہ میں پیش کرنےکی اجازت دی تھی۔

گزشتہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے چیئرمین اور بورڈ ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بد انتظامی، کرپشن اور دیگر وجوہات کی وجہ سے ڈسکوز کی کارکردگی اچھی نہیں ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق 500 ارب روپے کی سالانہ بجلی چوری ہوتی ہے، اور یہ ساری ملی بھگت سے ہوتی ہے، بلوں میں ہیرا پھیری روکنے کے لیے نظام میں تبدیلیوں پر کام کررہے ہیں، حکومت کا 100 فیصد فیصلہ ہے کہ ہم نے اس نظام کو تبدیل کرنا ہے جس نے پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے۔