|

وقتِ اشاعت :   August 20 – 2024

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ ہمارا واضح فیصلہ ہے کہ کسی سیاسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے، ہمارا اتحاد نوجوانوں اور عوام کے ساتھ ہوگا۔

جماعت اسلامی کراچی کے دفترمیں ناظمین اور ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں خود جمہوریت نہیں ہے۔ سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کے سہارے اقتدار میں آتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں کنفیوژن ہے، جماعت اسلامی کنفیوژن کی شکار جماعتوں کا ساتھ نہیں دے سکتی۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ 28 اگست کو ملک گیر پُر امن تاریخی شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ کم ازکم کراچی شہرمیں تو کوئی ایک دوکان بھی نہیں کھلی چاہیے، گلیوں میں بھی دوکانیں بند ہوں۔ لیکن دوکانیں اس طرح بند نہیں کرانی جس طرح پہلے کچھ لوگ کراتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوکانداروں اور عوام کو اس ہڑتال پر آمادہ کریں یہ ہڑتال عوام اور تاجروں کے حقوق کیلئے ہے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل کم کرنے کے بارے میں جماعت اسلامی کے ساتھ حکومت سے ہوئے معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے آج وفاقی وزیر داخلہ نے رابطہ کیا تھا۔ ہم عوام کے ساتھ مل کر حکومت سے کئے معاہدے کا پیچھا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مطالبات کی منظوری کیلئے ہم لانگ مارچ کی کال دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ کا کہنا ہےکہ 28 اگست کی ہڑتال کسی سیاسی جماعت کی نہیں صرف اور صرف تاجروں کی ہے، 28 اگست کو پورے پاکستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائےگی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ 28 اگست کو پورے پاکستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائےگی، 28 اگست کو ملک میں تمام چھوٹی بڑی دکانیں بند رہیں گی، ہول سیل مارکیٹ کے تاجروں نے بھی 28 اگست کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔