ریکوڈک مائننگ کمپنی (آر ڈی ایم سی) نے اپنے انٹرنیشنل گریجویٹ ڈویلپمنٹ پروگرام کے دوسرے گروپ کے لیے بلوچستان سے 18 باصلاحیت نوجوان گریجویٹس کے انتخاب کا اعلان کیا ہے۔
مقامی اور قومی ملازمین کی ترقی کے عزم کے تحت آر ڈی ایم سی کے آپریٹر “بیرک” نے جولائی 2023 میں ریکوڈک پروجیکٹ کے لیے بین الاقوامی گریجویٹ ترقیاتی پروگرام کا آغاز کیا تھا۔
گزشتہ روز ریکوڈک مائننگ کمپنی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بیرک کے سی ای او مارک برسٹو نے کراچی میں منعقدہ ایک تقریب میں انٹرنیشنل گریجویٹ پروگرام 2024 کے گروپ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس گروپ کے ریکوڈک انٹرنیشنل گریجویٹ ڈویلپمنٹ پروگرام میں شامل ہونے پر بہت پرجوش ہیں۔
اس پروگرام کا مقصد بلوچستان سے نوجوان باصلاحیت گریجویٹس کو ریکوڈک اور کان کنی کی صنعت میں کامیاب کیریئر کے لیے درکار مہارتوں کے ساتھ آراستہ کرتے ہوئے شریک عمل کرنا ہے۔
منتخب گریجویٹس پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سیکھنے کے لیے، اشتراک کار کے لیے اور ریکوڈک پروجیکٹ، اپنے صوبے اور ملک کے مستقبل کو تشکیل دینے کے لیے اس موقع سے بھرپور استفادہ کریں۔
2024 پروگرام کے لیے میرٹ کی بنیاد پر 3000 سے زیادہ درخواست دہندگان کے مسابقتی پول میں سے اٹھارہ غیر معمولی گریجویٹس کا انتخاب کیا گیا ہے جن میں چار خواتین بھی شامل ہیں، جو کان کنی کے شعبے میں صنفی تنوع کے لیے بیرک کے عزم کو اجاگر کرتی ہیں۔
یہ گریجویٹ الیکٹریکل انجینئرنگ، مکینیکل انجینئرنگ، جیولوجیکل انجینئرنگ، سول انجینئرنگ، انوائرمینٹل سائنسز، کان کنی انجینئرنگ، اور ارضیات سمیت مختلف شعبوں میں ڈگریوں کے حامل ہیں۔
2023 کے منتخب گریجویٹس کی طرح بلوچستان کے باصلاحیت نوجوانوں کی یہ دوسری کھیپ ارجنٹینا کے ویلادیرو اور زیمبیا میں لوموانا میں بیرک کی کانوں کی جگہوں پر دو سال کے دوران ملازمت کے دوران تربیتی پروگرام کا آغاز کرے گی۔
یہ ہینڈ آن تجربہ انہیں عملی مہارتوں اور عالمی معیار کی کان کنی کی سرگرمیوں سے آراستہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
پروگرام کی تکمیل کے بعد گریجویٹس عام طور پر اپنے آبائی ملک میں بیرک آپریشنز میں واپس آتے ہیں اور اپنی کمیونٹیز میں مثبت تبدیلی لانے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔
منتخب گروپ بلوچستان کے مختلف اضلاع کی نمائندگی کرتا ہے جن میں پنجگور، گوادر، کوئٹہ، لورالائی، خضدار، نوشکی، موسیٰ خیل، قلعہ سیف اللہ، ژوب اور ضلع چاغی شامل ہیں جہاں ریکوڈک واقع ہے۔
پروگرام میں ان کی شرکت سے نہ صرف علاقائی سطح پر مہارتوں کے فرق کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ مقامی کمیونٹیز کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو بھی فروغ ملتا ہے۔
یہ انتہائی مثبت قدم ہے، اس سے بلوچستان کے نوجوانوں میں ہنر مند بننے کی صلاحیت بڑھنے کے ساتھ شعبے میں روزگار کے بہترین مواقع میسر آئیں گے۔
بلوچستان میں جتنے بھی میگا منصوبے جاری ہیں، ان میں نوجوانوں کی شراکت داری کے لیے بلوچستان حکومت اور کمپنیوں کے درمیان باقاعدہ معاہدے ہونے چاہئیں۔
ان معاہدوں میں بلوچستان کے نوجوانوں کو فوقیت دی جائے تاکہ وہ کمپنیوں کے ساتھ کام کر سکیں اور بلوچستان، جہاں بے روزگاری کی شرح انتہائی زیادہ ہے، اس میں کمی آسکے۔
اسی طرح سی پیک سے جڑے منصوبوں میں بھی بلوچستان کے عوام سمیت تاجروں کو مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ بلوچستان میں مقامی سرمایہ کاری سمیت روزگار کے ذرائع بڑھیں۔
یہ اقدام بلوچستان میں معاشی حوالے سے غیر معمولی تبدیلی کا باعث بنے گا۔
مقامی لوگوں کا ان ملازمتوں سے براہ راست مستفید ہونے سے بلوچستان حکومت پر سرکاری ملازمتوں کا بوجھ بھی کم ہوگا۔
جہاں نجی سرمایہ کاری ہوتی ہے، وہاں ترقی و خوشحالی کے راستے کھلنے لگتے ہیں، جس سے خطے کی معاشی حالات میں تیزی کے ساتھ مثبت تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔
بہرحال، ریکوڈک کمپنی کی جانب سے یہ ایک بہترین قدم اٹھایا گیا ہے جو قابل تعریف ہے۔