سربراہ مسلمز فار ٹرمپ ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ جب بھی ری پبلکن صدر آتاہے پاکستان سے تعلقات بہتر ہوتے ہیں۔
ساجد تارڑ کا کہنا تھاکہ 52 فیصدامریکی مسلمان ٹرمپ کی توثیق کر رہے ہیں، ٹرمپ امن قائم کریں گے، جنگیں ختم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تین سال امریکی جسٹس ڈپارٹمنٹ سویارہا جیسے ہی ٹرمپ نے امیدوار بننے کا اعلان کیا ان کے خلاف کیس بنادیے گئے، ٹرمپ پراتنے زیادہ سیاسی کیس ہیں جو سیاسی انتقام ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ یوکرین کی جنگ امریکا کی نہیں یورپ کی جنگ ہے، امریکا کو حقیقی آزادی کی ضرورت ہے اور امریکی اسٹیبلشمنٹ انیس بیس کے فرق سے اثر رکھتی ہے۔
ساجد تارڑ کا کہنا تھاکہ کئی ملین تارکین وطن کو سوئنگ اسٹیٹس میں بسایا جارہاہے لیکن 21 ملین جرائم پیشہ تارکین کو بے دخل کیاجائےگا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر تنازع کی وجہ امریکی کمزور خارجہ پالیسی ہے، دنیا میں امریکی کمزور خارجہ پالیسی کا فائدہ اٹھایا جارہاہے، ڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں وہ صدرہوتے تو اسرائیل حماس جنگ نہ ہوتی، ٹرمپ کی پالیسی ہے اسرائیل کو جلد سے جلد آپریشن مکمل کرکے واپس چلے جانا چاہیے۔
سربراہ مسلمز فار ٹرمپ کا کہنا تھاکہ جب بھی ری پبلکن صدر آتاہے پاکستان سے تعلقات بہتر ہوتے ہیں، سیاسی پارٹی مذہبی تحریک بن چکی ہے سیاسی لیڈر مرشد بن چکاہے۔
Leave a Reply