|

وقتِ اشاعت :   May 4 – 2016

پڑھے گا لس بیلہ تو بڑھے گا لسبیلہ کی تحریک سے وابستگی کی وجہ سے ہمیشہ یہ کوشش رہتی ہے کہ اس طرح کے تعلیمی شخصیات ،اساتذہ ،طلبہ و طالبات اور تعلیمی اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے جو کسی نہ کسی طرح کے تعلیمی ترقی کے عمل کے فروغ کے لیے کوشش کرتے ہیں ان کی خدمات کو سرایا جائے اور ان کو خیالات اور خدمات کو منظر عام پر لایا جائے تاکہ مشترکہ کوششوں سے ایسا تعلیمی ماحول بنایا جاسکے جہاں تمام افراد پڑھے لکھے لسبیلہ کے مشن کو اگے لے کر چل سکیں ۔ پاکستان میں نجی تعلیمی اداروں کی اہمیت و ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتاہے۔نجی تعلیمی ادارے جہاں نئی نسل کو اعلیٰ و بہتر تعلیم دینے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں وہاں پڑھے لکھے طبقے کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کررہے ہیں ،ضلع لسبیلہ میں بھی جہاں حکومتی ادارے تعلیمی ترقی کے لیے کوشاں ہوتے ہیں وہاں پر پرائیویٹ تعلیمی ادارے بھی تعلیمی کی بہتری کے لیے اپنا حصہ ضرور ڈالتے ہیں ،لسبیلہ کے صنعتی شہر حب میں بہت سارے تعلیمی ادارے فروغ تعلیم کے لیے کوشاں ہیں ،ان ہی اداروں میں نور پبلک ہائی اسکول حب ایک ابھرتا ہوا نام ہے جو کہ شاندار تعلیمی کارکردگی اور منفر د نصافی سرگرمیوں کی وجہ سے لسبیلہ میں ایک اہم مقام حاصل کررہاہے سماجی کارکن اور استاد محترم جناب احسان الحق موندرہ کی دعوت پر مجھے گزشتہ دنوں نور پبلک ہائی اسکول حب کے زیراہتمام لیڈا آڈیو میں منعقدہ تقریب تقسیم انعامات میں شرکت کا موقع ملا،پروگرام میں سیکھنے کے کافی مواقع ملا کیونکہ سماجی کیریر میںیہ پہلا موقع تھا کہ کسی نجی تعلیمی ادارے کے اس قدر منظم اور رنگارنگ تقریب کو دیکھنے کا موقع ملا جو کہ تعلیمی ترقی و تبدیلی کے لیے یقیناًکچھ نیا پن تھا ، پروگرام میں معروف سماجی کارکن و اسپورٹس ارگنائز پرویز احمد ، نیشنل پارٹی کی مسز شازیہ لانگو ،گورنمنٹ انٹر کالج وند ر کے پرنسپل ر یاض بلوچ ،امان اﷲ بلوچ ،عثمان کوہ بلوچ ، دی حب انسٹی ٹیویٹ کے پرنسپل بشیر جمالی، لسبیلہ سول سوسائٹی کے امان اﷲ لاسی ،غلام رسول لاسی ،غلام قادر جاموٹ ، اسپورٹس آرگنائز حاجی ندیم ،وانگ کی ،شازیہ حمید ،فوزیہ عثمان ،عبدالمنان بلوچ ،ریٹارڈ ٹیچر سر یار محمد بلوچ ،رحیم بلوچ،سمبیل بلوچ ،بہار علی موندرہ ، اسکول پرنسپل شاہدہ صمدسمیت اسکولوں کے طلبہ وطالبات و دیگر مہمانوں کی بڑی تعد اد میں شرکت کی لیڈا ہال کو بھرپور سجایا گیا تھا ،اسکول کے اسکاوٹ دستے نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا ،تقریب کے اسٹیچ سیکرٹری کے فرائض سر عبدالعزیر بلوچ نے دیے جنہوں نے نہایت خوبصورت طریقے سے پروگرام کو ایجنڈے کے مطابق یقینی بنایا ،تلاوت و نعت رسول پاک کے بعد اسکول کی پرنسپل محترمہ شاہد ہ صمد نے اپنے ویلکم کلمات میں تمام مہمانان کو خوش آمدید کہا اور کہاکہ ہمیں بڑ ی خوشی ہوئی کہ لسبیلہ بھر سے تعلیمی شخصیات آج ا اس پروگرام کا حصہ ہے اور آج اس خوشی کے موقع پر جب ہمارے اساتذہ اور ہونہار طلبہ و طالبات میں شیلڈ تقسیم کی جارہی ہیں انہوں امید ظاہر کی کہ آج کا پروگرام لسبیلہ کی تاریخ میں یقیناًکچھ نیا پیغام ضرور دے گا کہ لسبیلہ کی تعلیمی بہتری کے لیے سرکاری اداروں کے ساتھ غیرسرکاری تعلیمی اداروں کا بھی بہت اہم کردا ر ہے ۔ تقریب میں اسکول ہذا کے طلبہ و طالبات کی طرف سے مختلف سماجی و معاشرتی مضوعات پر ٹیبلوز ،رول پلے،تقاریر پیش کی گی جس کو شرکاء نے کافی پسند کیا اس موقع پر اسکول انتظامیہ کی طرف سے بہترین ٹیچر ایوارڈ سراج بلوچ ،ندا اور یاسمین اکرم کو دیاگیا جبکہ بہترین اسٹودنٹ ایوارڈ سعدیہ انور اور صدام حسین کو دیا گیا ،تقریب میں مہمان خاص پرویز احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حب میں نور پبلک ہائی اسکول کے اس منعقد ہ اس طرح کی تقریب لسبیلہ کا سماجی حسن ہے تعلیمی تقریب کا انعقاد کسی عبادت سے کم نہیں اس سے بچوں کے اندر تعلیمی رحجان میں اضافہ ہوگا اور اسکول کی طرف سے ایوارڈ ز کی تقسیم سے طلبہ و طالبات اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی ہوگی جس سے یہ لوگ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے مذید محنت و لگن کے ساتھ کام کریں گے ، انہوں نے مذید کہاکہ تعلیمی ترقی اور مباخث کے ذریعے سماجی ترقی و تبدیلی ممکن ہے تقریب سے پاکستان کی معروف سماجی و سیاسی کارکن شازیہ احمد لانگو نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایک عرصے بعد حب میں آکر بہت خوشی ہوئی کہ لس بیلہ تعلیمی ترقی کے لیے لخاظ سے ترقی کررہاہے پبلک اداروں کے ساتھ پرائیویٹ ادارے میں تعلیمی ترقی میں اپنا حصہ ادا کررہے ہیں جو کہ ایک سماجی تبدیلی ہے ،انہوں نے مذید کہاکہ بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے ملکی اور غیر ملکی سطح پر سیکھنے اور سکھانے کی بہت سارے مواقع آتے ہیں نوجوانوں کو ان میں ضرور حصہ لینا چاہیے ،غیر سرکاری اداروں اور سماجی شخصیات کو ان طلبہ و طالبات کی رہنمائی کرنے چاہیے تاکہ نوجوان اپنی جستجو کو مذید موثر کرسکیں لسبیلہ کی زمین بہت زرخیر ہے اور آج لسبیلہ کے نوجوان ہر فورم پر موجو د ہیں جو کہ اہم تبدیلی ہے خواتین کو سماجی ترقی کے شعبے میں آگے آناچاہیے اس سلسلے میں مذید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ، تقریب سے بشیر جمالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لسبیلہ میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے بس اس کو تراشنے کی ضرور ت ہے اس سلسلے میں ان کا ادارہ بھرپور کوشش کررہاہے کہ ہم نوجوانون کی علمی صلاحیتوں کو بڑھا سکیں تقریب سے سول سوسائٹی کے رہنما امان اﷲلاسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لسبیلہ تعلیمی ترقی کے حوالے سے تب اگے بڑھ سکتاہے جب لسبیلہ کے لوگ اعلی تعلیم کے حصول کے لیے اپنے علاقوں سے نکلیں اور اپنی محنت و لگن کے ساتھ مقابلے جات کے امتخانات میں شریک ہو، انہوں نے مذید کہا کہ جو لوگ اپنا سرمایا اس طرح کی تقریبات کے انعقاد پر لگاتے ہیں وہ صدقہ جاریہ ہے اﷲ تعالیٰ اس کا ضرور اجر دے گا ،تقریب سے ریاض بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاآج کے اس پروگرام سے ضرور حوصلہ بلند ہوا ہے کہ حب کے طلبہ و طالبات غیر نصابی سرگرمیوں میں بہت متحرک ہیں ،نور پبلک اسکول ایک امید کی کرن ہے جس کی روشنی سے لسبیلہ ضرور منور ہوگا تقریب کی خاض بات ریٹارڈ ٹیچر سر یار محمد بلوچ کے خیالات تھے جنہوں نے اپنے جذباتی اور خوبصوت تقریر کے ذریعے لسبیلہ کی تعلیمی صورتحال پر روشنی ڈالی اور نور پبلک ہائی اسکول کی کاکردگی کی تعریف کی انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہوتی ہے کہ میرے شاگر د بلوچستان و سندھ میں علم کے نور بکھیررہے ہیں یہ کام پیغمبرانہ ہے اور اس کا صلہ اﷲ تعالی ضرور دے گا انہوں نے کامیاب پروگرام کے انعقاد پر اسکول انتظامیہ کا شکریہ ادائیگی کے ساتھ سکول ہذا کے اسٹاف کو ایسی سرگرمیوں میں بچوں کو تیار کرنے پر خراج تحسین پیش کیا تقریب سے راقم المعروف کو بھی خطاب کرنے کا موقع ملا جہاں میں نے اپنے ادارے وانگ کے تحریک پڑھے گا لسبیلہ تو بڑھے گا لسبیلہ کے تحریک کا احاطہ کیا اور تعلیمی ترقی میں نور پبلک اسکول حب کی انتظامیہ کے کلیدی کردار کی تعریف کی اور مید ظاہر کی کہ ادارے اپنے بہترین اور فعال کردار کے ذریعے لسبیلہ میں تعلیم کے فروغ کے لیے اپنا کرادا موثر طریقے سے ادا کرتا رہے گا،پروگرام کے آخرمیں محترمہ شاہدہ صمد کی طرف سے تمام شریک مہمانان کا شکریہ ادا کیا گیا ، حب شہر میں اس طرح کے تعلیمی پروگرام کا انعقاد یقیناًایک بڑی تبدیلی ہے جس سے نہ صرف تعلیمی رحجانات میں اضافہ ہوا بلکہ پرائیویٹ اسکولز کا ایک بہتر امیج ابھر پائے گا ،پروگرام میں نور پبلک ہائی اسکول کے انتظامیہ اور اساتذہ کرام کی محنت دیکھ کریہ کہاں جاسکتاہے کہ نور پبلک اسکول حب میں علم کے نور پھیلانے میں ایک منظم و متحرک ٹیم موجود ہے ساتھ میں بچوں کی صلاحیتیں دیکھ کر یہ بخوبی اندارہ لگا یا جاسکتاہے کہ بچوں کے اندر کس قدر ٹیلنٹ چھپا ہوا ہے صرف اس کو تراشنے کی ضرور ت ہے اور یہی وہ کام نور پبلک ہائی اسکول کررہاہے دوسرا یہ لکھنابھی ضروری سمجھتا ہوں کہ محکمہ تعلیم کے آفیسران کو اس طرح کے پروگرام میں شرکت کرکے نجی سیکٹر کی ضرور رہنمائی کرنے چاہیے ۔