|

وقتِ اشاعت :   7 hours پہلے

تربت: تربت سے جبری گمشدگی کے شکار نوجوانوں کے اہل خانہ نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے خاندان کے افراد، زمان بلوچ، عبدالحسن، اور الطاف کو ضلع کونسل کیچ کے چیئرمین چیئرمین نے دو دن قبل ریاستی اداروں کے حوالے کیا البتہ الطاف کو گزشتہ رات رہا کیا گیا ہے،

لیکن زمان جان اور عبدالحسن کا تاحال کوئی پتہ نہیں اور ہمیں ان تک کسی طرح کی رسائی یا ان کے متعلق معلومات نہیں دی جا رہی ہم ان کی سلامتی کے بارے میں سخت پریشان ہیں۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے خاندان کے افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے یا کسی جرم کی صورت میں انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔ہمارے ساتھ ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا حساب لیا جائے کیونکہ ہمارے خاندان کو مسلسل جبری گمشدگیوں، ہراسانی، دھمکیاں اور جھوٹے الزامات کا سامنا ہے

عدلیہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے خاندان کے افراد کو تحفظ فراہم کیا جائے اور ہراسانی اور دھمکیوں کا خاتمہ کیا جائے جب کہایجنٹس کے اقدامات کی تحقیقات کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تین دن کے اندر پورے نہ کیے گئے، تو ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ ہم مختلف مقامات پر دھرنے دیں گے

اور اہم سڑکوں کو بلاک کریں گیہم اپیل کرتے ہیں کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں و سیاسی جماعتیں اس جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔عدلیہ ہمارے کیس کا نوٹس لے اور انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں اعلیٰ حکام مداخلت کریں اور ہمارے خاندان کے افراد کو مزید نقصان سے بچائیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آپ ہماری اپیل کو سنجیدگی سے لیں گے اور ہمارے مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *